لاہور:امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پاکستان تب فلاحی اسلامی ریاست بنے گی جب اسلامی نظام نافذ ہو گا۔

تفصیلات کے مطابق سراج الحق نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ الخدمت فاونڈیشن ملک بھر میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں عوام کی خدمت کے لیے موجود ہے، جہاں بھی کوئی مصیبت آتی ہے الخدمت فانڈیشن کے رضاکار پیش پیش ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سیلاب ہوں، زلزلے ہوں یا پھر کورونا وبا ہوں الخدمت فاونڈیشن کراچی سے چترال تک عوام کی امید ہے، الخدمت فاونڈیشن بلا تفریق انسانیت کی خدمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ غربت کی وجہ سے نوجوان شادیوں سے محروم ہیں، الخدمت فاونڈیشن نکاح کو آسان بناتے ہیں، امیر لوگ شادیوں کی تقریبات پر کروڑوں روپے خرچ کرتے ہیں، اگر امیر لوگ شادیوں پر کم خرچ کر کے اس سے کسی غریب کی شادی کر دیں تو اس سے غریب لوگوں کے مسائل کم ہوں گے۔

سراج الحق نے کہا کہ پاکستان تب فلاحی اسلامی ریاست بنے گی جب اسلامی نظام نافذ ہو گا، اسلامی نظام ہر بچے کے ہاتھ میں کتاب اور قلم کی ضمانت ہے، اسلامی نظام روٹی کپڑا اور مکان کی ضمانت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جو حکومت اسلامی نظام نافذ کرے گی تو ہم اس کا ساتھ دیں گے، اسلام نظام کے نام پر یہ لوگ ووٹ لیتے ہیں اور حکومت میں آکر پھر آئی ایم ایف اور مغرب کی طرف دیکھتے ہیں، 75 سال میں ہمارے ملک میں اسلامی نظام نافذ نہیں ہوا، یہی وجہ ہے کہ آدھا پاکستان ہم سے چلا گیا اور آج بھی آئی ایم ایف کے غلام ہیں۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ملک میں غربت اور بھوک کی وجہ یہاں عدل انصاف کا نا ہونا ہے، آج پاکستان ایک تماشا بنا ہوا ہے، آج ہماری حکومت سعودی عرب، چین کے خیرات ملنے پر جشن مناتی ہے، ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ ہم دوسروں کو قرض دیتے لیکن ہم دنیا سے بھیک مانگ رہے ہیں، آج پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی والے ایک دوسرے کو گالیاں دے رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آج یہ لڑائی عوام کے لئے نہیں ذاتی مفادات کے لئے ہیں، ان لوگوں کو بار بار حکومت کا موقع ملا ہے لیکن انھوں نے سٹیٹسکو کو بحال رکھا، سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسبملی کے رولنگ کو عدالت نے کلعدم قرار دیا تو پی ڈی ایم والے جشن منا رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ عدالت ان کے حق میں فیصلہ دیں تو ٹھیک نہیں تو پھر احتجاج شروع کرتے ہیں، فیصلے اگر سڑکوں پر ہونے لگے تو انارکی پھیلے گی عدالتوں کو تالے لگانے پڑیں گے۔

سراج الحق نے کہا کہ حرام پیسوں کی بنیاد پر یہ لوگ سیاست کرتے ہیں، 1970 سے اس طرح کا کھیل جاری ہے۔

Shares: