تحریر میرے پیارے دوست عبدل حافظ علی کے نام!!!

آج سے تقریباً 2 ماہ قبل سر ریحان اللہ والا نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی اور اسلام آباد میں موجود دوستوں کو دعوت دی کہ اگر کوئی شخص اسلا م آباد میں عبدل حافظ کی مہمان نوازی کرنا چاہتا ہے تو رابطہ کریں، جو دنیا کے 42 ممالک گھوم کر پاکستان پہنچے ہیں اور اس وقت BBC News کے ساتھ کام کر رہے ہیں!

میرے دوست ارجمند بھائی نے ان کی یہ پیشکش قبول کی اور یوں سوشل میڈیا پر عبدل حافظ سے رابطہ کرلیا!

عبدل حافظ کا تعلق سپین سے ہے اور یہ ایک سیاح(Blogger,Vloger ,Tourist) ہیں جو پچھلے تین ماہ سے پاکستان اسلام آباد میں موجود ہیں.

شروع کے دنوں میں میں نے عبدل حافظ کو پارلیمنٹ آف پاکستان ،ہری پور ہزارہ امبریلا واٹر فال وغیرہ کا وزٹ کروایا.

نہایت خوشی کی بات یہ ہے کہ میں کاشف بھائی اور عبدل حافظ پچھلے تین دن اکٹھے تھے جس میں ہم نے لاہور ،اوکاڑہ ،پاکپتن شریف ،بہاولنگر،فیصل آباد ،ہارون آباد اور ساہیوال کا وزٹ کیا.

حافظ نے پنجابیوں کے ہاتھوں کے بنے ہوئے وہ وہ کھانے کھاے جو شاید انہوں نے کبھی زندگی میں دیکھے بھی نہیں تھے اور ذاتی طور پر عبدل حافظ مہمان نوازی کے معاملے میں پنجاب والوں کے شکر گزار ہیں.

نہائت خوشی کی بات یہ ہے کہ پچھلے تین دن مسلسل سفر میں عبدل حافظ کے ساتھ بہت کچھ سیکھنے کو بھی ملا اور ساتھ ساتھ اوکاڑہ میں عبدل حافظ نے TEDx Talks میں جو سپیچ دی کمال تھی۔

عبدل حافظ 5 جولائی کو اسلام آباد سے ترکی اور ترکی سے آگے ایتھوپیا سفر کرکے سپین پہنچے گے۔

میں نے حافظ سے پوچھا پاکستان آپ کو کیسا لگا اور یہاں کے لوگوں کو آپ نے کیسا پایا؟

ان کا بہت پیارا جواب تھا کہ سب سے پہلے تو میں آپ سب کی مہمان نوازی کا شکریہ ادا کرتا ہوں جس طرح پنجاب اور خیبر پختون خواہ نے مجھے پیار اور محبت دی اس کے لیے الفاظ نہیں ہیں.

عبدل حافظ نے بتایا کہ میں انڈیا بھی گھوما ہوں لیکن میں نے پاکستان میں جو وقت گزارا ہے وہ واقعی میں سکون سے بھرپور تھا یہاں کے لوگ سادہ لوح ہیں۔

عبدل حافظ میں مجھے جو ایک بات خاص لگی وہ یہ تھی ان کی ٹایم مینجمنٹ اور اس معاملے میں پاکستانیوں کے بارے ان کی جو راۓ تھی وہ یہ تھی کہ پاکستانی اگر کہے گے کہ میں 30 منٹ میں آ رہا ہوں تو وہ 30 منٹ نہیں بلکے 3 گھنٹے ہوں گے 😃 یہی عادت انہوں نے میرے اندر دیکھی جس پر میں شرمندہ ہوں.

اب اس وقت عبدل حافظ گلوبل یوتھ ایسوسی ایشن Global Youth Association کے ایک اہم عہدے پر فائز ہو چکے ہیں جس کااعلان جلد ہم آنے والے دنوں میں کریں گے. عبدل حافظ سے جلد ملاقات یا تو ترکی میں ہوگی یا عبدل حافظ دوبارہ اگلے سال پاکستان کا دورہ کریں گے انشااللہ.

میرے لیے کسی اعزاز سے کم نہیں تھا کہ ایک انٹرنیشل سیاح جن کی میں نے مہمان نوازی کی وہ پہلے ہی 42 ممالک گھوم چکا ہے.

مجھے امید ہے میری اور میرے دوستوں کی یہ مہمان نوازی یاد رکھی جائے گی اور عبدل حافظ پوری دنیا کو یہ پیغام دیں گے کہ پاکستان کا جو چہرہ دنیا میں سوشل میڈیا پر دکھایا جاتا ہے ویسا نہیں ہے اور پاکستانی تو بالکل اس کے برعکس ہیں ،پاکستانی تو امن چاہتے ہیں پاکستانی تو مہمان نواز ہیں اور پوری دنیا سے لوگوں کو کھلے دل سے خوش آمدید کہتے ہیں

خدا حافظ شہزادے ❤️

تحریر میاں عبدالقدیر

Shares: