پاکستانی حکام عید الفطر کے بعد سعودی عرب سے 2 ارب ڈالر کے اضافی ڈیپازٹس کی فراہمی کے معاہدہ کے لیے پرامید ہیں۔

باغی ٹی وی : دی نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی معیشت کے لیے یہ ذخائر بہت اہم ہیں، حکومت ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے کے لیے بیرونی فنانسنگ حاصل کرنے کی سرتوڑ کوششوں میں مصروف ہے، زرمبادلہ کے ذخائر 14 اپریل تک 4.3 ارب ڈالر تھے۔

سراج الحق کا وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ ٹیلیفونک رابطہ،سیاسی بحران کا حل نکالنے کامطالبہ

ایک اعلیٰ سرکاری اہلکار کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ (SFD) کے ساتھ عید کے فوری بعد 2 ارب ڈالر کے اضافی ڈیپازٹس کے معاہدے پر دستخط کرےگا۔ سعودی عرب کی جانب سے آئی ایم ایف کو پاکستان کے لیے اضافی فنانسنگ کی تصدیق بھی کی گئی ہے۔

عہدیدار نے بتایا کہ سعودی عرب نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو دو طرفہ امداد کی حمایت کی تصدیق کی اور آئی ایم ایف کے عملے نے بھی اس کا اعتراف کیا یہ معاہدہ متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کی طرف سے بالترتیب 1 بلین ڈالر اور 2 بلین ڈالر کی اضافی مالی امداد کی تصدیق پر ایک فالو اپ ہے۔

کچہ آپریشن؛ پولیس حکام کی وزیراعلیٰ کو بریفنگ

رپورٹ کے مطابق سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے بالترتیب 2 ارب ڈالر اور 1 ارب ڈالر کی اضافی مالی امداد کی تصدیق کردی ہے۔

سعودی عرب پہلے ہی ایک سال کے لیے 3 ارب ڈالر سے زیادہ کے ڈیپازٹس کر چکا ہے جو 5 دسمبر 2022 کو میچور ہوگیا، یہ 3 ارب ڈالر کے ڈیپازٹس اسٹیٹ بینک کے پاس پڑے ہوئے 4.43 ارب ڈالر کے زرمبادلہ کے ذخائر کا حصہ ہیں۔

سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے 3 ارب ڈالر کی تصدیق کے باوجود آئی ایم ایف نے اسلام آباد سےکہا ہےکہ وہ اسٹاف لیول معاہدے کے لیے مزید بیرونی ڈالرز کا انتظام کرے۔

کراچی کا ایک جزیرہ حکومت کی عدم توجہ کی وجہ سے بنیادی سہولیات سے بھی …

Shares: