پاکستانی طلبا کو نکالنے کے لئے کیا اقدام کئے؟ ترجمان دفتر خارجہ نے بتا دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے محاصرے کے 200 روز مکمل ہو چکے ہیں، مقبوضہ وادی میں کشمیری انسانی حقوق سے محروم ہیں
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ڈیبی ابراہم نےکل کہا وہ انسانی حقوق کی حامی ہیں، رواں ہفتہ سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کی یاد دلاتا ہے، سمجھوتہ ایکسپریس کےمتاثرین آج بھی انصاف کےمتلاشی ہیں ،اعتراف کے باوجود سانحہ کےماسٹرمائنڈ سوامی آسیم آنند کو بری کیا گیا،
پاکستان بھارت کواس کی ذمہ داری یاد دلاتا ہے،
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے پاکستان کا دورہ کیا،۔سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کا دورہ پاکستان بہت مؤثررہا۔ سیکرٹری جنرل نے بھی مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پرتشویش کا اظہارکیا،انتونیو نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی آزادی کو بحال کرنے کو کہا،ترک صدررجب طیب اردوان نے پاکستان کا دورہ کیا ،عالمی سطح پرقیام امن کی کوششوں کو تسلیم کیا گیا
ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی سفارتخانہ کے دو افسران کو ووہان بھیجا گیا ،دونوں افسران صورتحال میں بہتری تک ووہان میں ہی مقیم رھیں گے ،ٹاسک فورس چین میں پھنسے، پاکستانی طلبہ سے مسلسل رابطے میں ہے ،ٹاسک فورس ارکان نے ابھی تک ووہان میں 7 یونیورسٹیوں کا دورہ کیا ہے .
ترجمان دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ افغان امن عمل سے پاکستان کی پوزیشن واضح ہے،ہم نے افغانستان کے آزادانہ الیکشن کمیشن کے بیانات دیکھے ہیں، سعودی عرب میں پاکستانیوں کو بلا وجہ گرفتار کرنے کی خبر درست نہیں، اس حوالہ سے سعودی عرب میں پاکستانی قونصلٹ نے حقائق سے آگاہ کیا ہے