باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بین الپارلیمانی یونین کی صدر گیبریلا کیووس بیرن پاکستان کا دورہ مکمل کرنے کے بعد وطن واپس روانہ ہو گئیں۔

سینیٹ سیکرٹریٹ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق سینیٹر برائے مہمان دار ی سینیٹر مرزا محمد آفریدی اور سینیٹ کے اعلیٰ حکام نے آئی پی یو کی صدر کو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر الوادع کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ مجھے پاکستان آ کر بڑی خوشی ہوئی۔ میں پاکستانی ثقافت اور مہمان نوازی کی یادیں ساتھ لے کر جارہی ہوں،

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سیاحت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے وسیع مواقع موجود ہیں، گوادر، لاہور،مری اور دیگر مقامات اپنی ایک تاریخی اہمیت رکھتے ہیں، پاکستان آئی پی یو کا ایک فعال رکن ہے اور وہ امید کرتی ہیں کہ پاکستان آئی پی یو کے پلیٹ فارم پر اپنا موثر کردار ادا کرتا رہے گا۔

صدر آئی پی یو نے کہا کہ بین الپارلیمانی فورمز ڈائیلاگ کا ایک بہتر موقع فراہم کرتے ہیں، رکن ممالک ایسے فورمز پر ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کر سکتے ہیں۔

سینیٹر مہمان داری مرزا محمد آفریدی نے کہا کہ صدر آئی پی یو کا دورہ ہمارے لئے بڑا اعزاز ہے۔ ان کے دورے سے پاکستان کا سافٹ امیج اجاگر کرنے میں مدد ملے گی۔ پاکستان جمہوریت کے استحکام کیلئے آئی پی یو جیسے فورمز کو انتہائی اہم سمجھتا ہے، صدر آئی پی یو کے دورہ سے ادارہ جاتی تعاون کیلئے نئی راہیں ہموار ہوںگی۔

وزیراعظم سے بین الپارلیمانی یونین کی صدرکی ملاقات،ہندوتوا پالیسی خطے کے لیے خطرہ ہے، وزیراعظم

وزیراعلیٰ پنجاب سے بین الپارلیمانی یونین کی صدر کی ملاقات،بزدار نے کارکردگی بتاتے ہوئے بڑے دعوے کر دیئے

آئی پی یو کی صدر نے دورہ کے دوران صدر مملکت، وزیراعظم، چیئرمین سینیٹ، سپیکر قومی اسمبلی اور دیگر اعلیٰ سطح پر ملاقاتیں کیں۔ صدر آئی پی یو نے لاہور، گوادر، منگلا ڈیم اور مری کا دورہ بھی کیا، آئی پی یو کی صدر نے پاکستانی ثقافت، مہمان نوازی اور سماجی اقدار کی تعریف کی۔ ایئرپورٹ پر سینیٹر برائے مہمان داری سینیٹر مرزا محمد آفریدی نے آئی پی یو کی صدر کو دورے سے متعلق تصاویر کی البم بھی پیش کی۔

بین الپارلیمانی یونین کی صدرکی مزار اقبال پر حاضری، بادشاہی مسجد کا دورہ

Shares: