اسلام آباد:پاکستان کا کرنٹ خسارہ 1.4بلین ڈالر تک پہنچ گیاہے،اطلاعات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شوکت ترین نے کہا ہے کہ برآمدات اور ترسیلات زر کی وجہ سے کرنٹ خسارہ 1.4 بلین ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے جاری کردہ بیان میں شوکت ترین نے کہا کہ مفتاح صاحب، پہلے 9 ماہ میں تجارتی خسارہ بین الاقوامی کموڈٹی سپر سائیکل کی وجہ سے زیادہ تھا۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ2018 میں ریکارڈ ترسیلات کے ساتھ، ہماری %CAD -3.4بمقابلہ %5.8- جی ڈی پی تھی۔شوکت ترین نے مزید کہا کہ مئی میں گرتی ہوئی برآمدات اور ترسیلات زر کی وجہ سے سی اے ڈی خسارہ 1.4 بلین ڈالر تک پہنچ گیا ہے۔
واضح رہے کہ مالی سال 2022 کے دوران انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں 30 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 30 جون 2022 کو ڈالر 204 روپے 85 پیسے پر بند ہوا جبکہ 30 جون 2021 کو ڈالر 157 روپے 54 پیسے پر بند ہوا تھا۔مالی سال کے دوران انٹر بینک میں ڈالر 47 روپے 31 پیسے بڑھ گیا ہے جبکہ 22جون 2022 کو ڈالر 211 روپے 93 پیسے کی بلند ترین سطح پر بند ہوا تھا۔
دوسری جانب رواں مالی سال کے دوران اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 29.7 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔