اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نےکہا ہےکہ مسلم حکمران غزہ میں بچوں کے قتل عام پر خاموش ہیں، اسرائیل کی وجہ سے غزہ قبرستان بن چکا ہے-
باغی ٹی وی: ایک بیان میں سراج الحق کا کہنا ہےکہ غزہ کے حوالے سے اسلامی سربراہی کانفرنس میں صرف قرار دادوں پر اکتفا کیا گیا، دو ریاستی حل کی تجویز دینے والوں کے پاس فلسطینی عوام کا مینڈیٹ نہیں، مسلم حکمران غزہ میں بچوں کے قتل عام پر خاموش ہیں، اسرائیل کی وجہ سے غزہ قبرستان بن چکا ہے، چاہتے ہیں قاتلوں اور ظالموں کو اس دنیا میں سزا ملے۔
اسلام آباد میں فیصل مسجد کے سامنے غزہ کے بچوں سے اظہار یکجہتی کے لیے بچوں کے غزہ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ عارضی جنگ بندی حماس کی اعصابی فتح اور اسرائیل کی شکست ہےفلسطین کاز کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے، غزہ کے حوالے سے مسلم حکمران بزدلی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، اسرائیل کو دہشت گرد ملک قرار دیا جائے۔
غزہ میں عارضی جنگ بندی کا آغاز جمعہ کی صبح کیا جائے گا،قطر
واضح رہے کہ غزہ میں عارضی جنگ بندی کا آغاز 24 نومبر کو صبح 7 بجے (پاکستانی وقت کے مطابق صبح 10 بجے) ہوگا،قطری وزارت خارجہ کے ترجمان مجید الانصاری نے بتایا کہ عارضی جنگ بندی کے بعد غزہ کے وقت کے مطابق 4 بجے سہ پہر (پاکستانی وقت کے مطابق شام 7 بجے) تک حماس کے پاس موجود 13 اسرائیلی یرغمالیوں کے پہلے گروپ کو رہا کیا جائے گا، روزانہ کی بنیاد پر یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا اور 4 دنوں میں مجموعی طور پر 50 یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا۔
دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی فوج نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں 300 سے زیادہ حملے کرکے متعدد فلسطینیوں کو شہید کردیا غزہ کے علاقے جبالیہ، بیت لاحیہ، رفح، خان یونس اور نصائرات کیمپ پر صیہونی فوج نے بمباری کی، شیخ رضوان کے علاقے میں گھر پر فضائی حملہ کر کے 10 فلسطینی شہید کر دئیے۔
غزہ میں جانی نقصان کے سوگ میں بیت لحم میں کرسمس کی تقریبات …
7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 14 ہزار 500 سے تجاوز کرگئی ہے غزہ میڈیا آفس کے مطابق غزہ کے شہدا میں 6 ہزار 150 بچے شامل ہیں، 36 ہزار فلسطینی زخمی ہیں جن میں 75 فیصد خواتین، بچےشامل ہیں اسرائیلی بمباری سے تباہ علاقوں میں7 ہزار فلسطینی لاپتہ ہیں، اسرائیلی حملوں سے طبی عملےکے207 اور شہری دفاع کے 26 جب کہ 65 صحافی بھی جان سے گئے۔