فلسطینی یونیورسٹی طالبہ کے قاتل کو کیا ہوئی سزا
آسٹریلیا کے شہر میلبرن میں منگل کے روز عدالت نے ایک فلسطینی طالبہ کو قتل کر دینے والے 21 سالہ آسٹریلوی نوجوانCodey Herrmann کو 36 سال کی جیل کی سزا سنائی ہے۔ ہیرمین نے رواں سال جنوری میں مذکورہ طالبہ کو زیادتی کا نشانہ بنایا جو میلبرن کی "لیٹروپ یونیورسٹی” میں زیر تعلیم تھی۔
آسٹریلوی شہری نے فلسطینی طالبہ کو اس وقت زیادتی کا نشانہ بنایا جب وہ ایک کامیڈی تھیٹر سے شو دیکھنے کے بعد گھر جارہی تھی ، آسٹریلوی شہر ہیئر مین نے فسطینی طالبہ آیہ کے سر پر ضرب لگائی جس وجہ سے وہ بے ہوش ہوگئیں اور پھر جانبر نہ ہو سکیں ، ہیئر مین نے اپنے جرم کو چھپانے کے لیے اس کے جسم کو آگ لگادی تھی،
اُس وقت پولیس کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی کہ فلسطینی طالبہ آیہ مصاروہ کی موت سر پر چوٹ لگنے کی وجہ سے ہوئی تھی۔ آیہ اپنی رہائش کے علاقے کے نزدیک الیکٹرک ٹرین سے اتر کر سڑک پر چل رہی تھی کہ اس دوران ہیرمین نے اس پر حملہ کر دیا اور پھر لاش کو وہاں چھوڑ دیا۔ بعد ازاں آیہ کے والد سعید مصاورہ اپنی بیٹی کی لاش وصول کرنے کے لیے اسرائیل کے شہر مغربی باقہ سے میلبرن پہنچے۔ مصاورہ اپنی بیٹی کی لاش لے کر واپس اپنے آبائی شہر لوٹ گئے تھے۔ آیہ کے پاسپورٹ سے یہ بات سامنے آئی کہ وہ فلسطینی تھی اور اسرائیلی شہریت رکھتی تھی۔