مقبوضہ بیت المقدس :اسرائیلی جیل میں 18 سال سے قید فلسطینی صہیونی ظالموں کا تشدد برداشت نہ کرسکا ،شہید ہوگیا،اطلاعات کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں ظالم یہودی فوجیوں کے مظلوم فلسطینیوں پرمظالم جاری ہیں اورتازہ واقعہ میں اسرائیلی جیل میں 18 سال سے قید فلسطینی صہیونی ظالموں کا تشدد برداشت نہ کرسکا اورجام شہادت کا جام پینا پڑا
اسرائیل کی ایک جیل میں چند ماہ بعد سزا ختم کرکے رہا ہونے والے فلسطینی قیدی 45 سالہ قیدی داؤد الخطیب کو دوران حراست قتل کردیا گیا جس کے بعد جیل میں کشیدگی بڑھ گئی۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق 45 سالہ قیدی داؤد الخطیب پچھلے 18 سال سے سزا کاٹ رہا تھا۔ داؤد کی چند ماہ میں سزا کی مدت پوری ہونا تھی کہ اس سے قبل داؤد کو قتل کردیا گیا۔
فلسطینی قیدی سوسائٹی (پی پی سی) نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ داؤد الخطیب کو آفر جیل پولیس نے بےرحمانہ تشدد کے بعد قتل کیا۔ جس کے بعد ساتھی قیدیوں کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا۔
پی پی سی کے مطابق قیدیوں نے احتجاجاً بھوک ہڑتال اعلان کیا جس پر جیل حکام نے ان قیدیوں کو بھی تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے 26 کو زخمی کردیا۔
سربراہ فلسطین لبریشن آرگنائزیشن (پی ایل او) اور زیرِ حراست افراد کے امور کے ماہر قادری ابوبکر کا کہنا ہے کہ جیل انتظامیہ اپنی ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف احتجاج کرنے والے قیدیوں کی آواز کو دبانا چاہتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جیل انتظامیہ بین الاقوامی قوانین اور کورونا وائرس کے لیے عالمی ادارہ صحت کے پروٹوکول کی بھی خلاف ورزی کر رہی ہے۔
قادری ابوبکر کے مطابق احتجاج کرنے کے جرم میں جیل حکام نے 14 قیدیوں کو دیگر سے الگ کردیا ہے اور ان میں سے 7 قیدیوں کو سخت سزا دی جائے گی۔