پارلیمنٹ ہاؤس میں جلد سے جلد بیوٹی پارلر قائم کرنے کی ہدایت
پارلیمنٹ ہاؤس میں جلد سے جلد بیوٹی پارلر قائم کرنے کی ہدایت
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایوان بالاء کی ہاؤس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔
ہاؤس کمیٹی اجلاس میں 15مئی2020کو منعقد ہونے والے کمیٹی اجلاس میں دی گئی سفارشات پر عملدرآمد کے علاوہ پارلیمنٹ لاجز کے اضافی بلاک کی تعمیر کے حوالے سے ٹھیکیدار اور سی ڈی اے کے مابین معاملات، پارلیمنٹ لاجز میں بیوٹی پارلر قائم کرنے اور پارلیمنٹ لاجز میں پانی کے معیار کے علاوہ کافی شاپ قائم کرنے کے معاملے کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ پارلیمنٹ لاجز میں اراکین سینیٹ کو 83سوٹس الاٹ کئے گئے ہیں جن کی تیزین و آرائش سمیت دیگر بے شمار کام ہونے والے ہیں۔ سی ڈی اے ایک ٹیم بنا کر ان سوٹس کا جائزہ لے کر کمیٹی کو رپورٹ فراہم کرے کے کس سوٹ میں کتنا اور کیا کام ہونا ہے۔
کمیٹی اجلاس میں 15مئی کو دی گئی سفارشات پر عملدآمد کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔پارلیمنٹ لاجز میں فلٹریشن پلانٹ اور پانی کے معیار کے ٹیسٹ کے حوالے سے ڈائریکٹر ایم سی آئی واٹر سپلائی نے کمیٹی کو بتایا کہ پانی کے معیار کو ٹیسٹ کرنے کیلئے پانی لیبارٹری میں بھیجا ہوا ہے مگر ابھی تک رپورٹ نہیں آئی جس پر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تین ماہ گزر گئے ہیں اور ایم سی آئی پانی کے معیار کا ٹیسٹ نہیں کرا سکا کمیٹی نے ٹھرڈ پارٹی سے ٹیسٹ کرانے کی ہدایت کی تھی جلد سے جلد کمیٹی کو رپورٹ فراہم کی جائے۔
بیوٹی پارلر کے قیام کے حوالے سے ہاؤس کمیٹی کو بتایا گیا کہ دو ٹینڈر ہو چکے ہیں جلد تیسرا کر دے گے اور اس دفعہ فیس بھی کم کر دی ہے 10اگست تک فائنل ہو جائے گا۔ ہاؤس کمیٹی نے جلد سے جلد پارلر کے قیام کی ہدایت کر دی۔
رکن کمیٹی سینیٹر کہدہ بابر نے کہا کہ دو سال پہلے ڈپٹی چیئرمین نے ہی میرے لاجز میں کام کے حوالے سے سی ڈی اے کو لکھا تھا مگر ابھی تک کام نہیں ہوا۔ سی ڈی اے اور ایم سی آئی کوئی کام نہیں کرتے بہتر یہی ہے کہ لاجز کو آؤٹ سورس کر کے بہتری لائی جائے۔ جس پر سی ڈی اے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ لاجز میں مرمت کے کاموں کے لئے جو فنڈز ملتے ہیں وہ بہت کم ہیں تمام کاموں کیلئے 400ملین کی ضرورت ہوتی ہے مگر 176ملین بجٹ دیا جاتا ہے۔
سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ لاجز کے سوٹس کے کھڑکیاں اور دروازے دیمک کی وجہ سے گر رہے ہیں۔ ہاؤس کمیٹی نے کافی شاپ کو فائنل کرنے کیلئے بھی جلد سے جلد معاملات طے کرنے کی ہدایت کر دی۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ لاجز کے سوٹس کی تیزین و آرائش اور دیگر کاموں کیلئے ایک منصوبہ بنایا ہے جو ہاؤس کمیٹی کو فراہم کر دیا ہے سینیٹ اور اسمبلی جو منظور کریں گے اُس پر عملدرآمد کرایا جائے گا۔ جس پر ہاؤس کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ آئندہ اجلاس میں فراہم کردہ تجاویز کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا اور سی ڈی اے اپنی ٹیم تشکیل دے کر اراکین سینیٹ کو الاٹ کئے گئے سوٹس کے کاموں کی تفصیلات تیار کرے۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ پارلیمنٹ لاجز میں 7لفٹیں ہیں لفٹو ں کیلئے 150ملین درکا ر ہیں اور فائر الارم سسٹم کیلئے 49ملین روپے درکار ہونگے۔ہاؤس کمیٹی نے زیر تعمیر 104پارلیمنٹ لاجز میں فیملی سوٹس کیلئے پی ایس ڈی پی 2020-21میں 2ارب روپے مختص کرنے کے حوالے سے آئندہ اجلاس میں وزارت خزانہ اور پلاننگ کمیشن کو طلب کر لیا۔ چیئرمین کمیٹی نے ہدایت کی کہ پارلیمنٹ لاجز کے نئے سوٹس کی تعمیر اور سابقہ ٹھیکیدار کے مسئلے کے حل کیلئے جلد سے جلد کنسلٹنٹ ہائر کیا جائے تا کہ جلد سے جلد سوٹس تعمیر کئے جا سکیں۔
کمیٹی کے آج کے اجلاس میں سینیٹرز ثمینہ سعید، میر محمد یوسف بادینی، کہدہ بابر، سردار محمد شفیق ترین، کلثوم پروین، بیرسٹر محمد علی خان سیف اور محمد جاوید عباسی کے علاوہ ایڈیشنل سیکرٹری وزارت داخلہ، سی ڈی اے اور ایم سی آئی کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی