دریائے ستلج پر بھارتی ڈیم پونگ اور باکھرا میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند
ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق مزید بارشوں کی صورت میں بھارت سے پانی کی آمد میں تباہ کن اضافہ متوقع ہے۔ قصور، اوکاڑہ، پاکپتن، ویہاڑی، بہاولنگر، لودھراں،ملتان اور بہاولپور کے اضلاع شدید متاثر ہوسکتے ہیں دریائے ستلج کے راستے میں قائم سوسائٹیوں اور قصبوں کو خالی کروانا پڑ سکتا ہے۔ متاثر ہونے والے موضع، دیہات اور سوسائیٹیوں بارے تفصیلات متعلقہ انتظامیہ کو فراہم کی جاچکی ہیں۔
ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید نے ہدایت کی کہ بھارتی ڈیموں کی صورتحال پر تشویش، تمام ادارے ہائی الرٹ رہیں۔ متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ ندی نالوں کے راستوں سے تجاوزات کا خاتمی یقینی بنائے۔مقامی آبادیوں کے ساتھ بھی معلومات شئیر کی جائیں تاکہ وہ ذہنی طور پر تیار رہیں۔عوام اور ادارے مل کر سیلاب کی تباہ کاریوں کو کم سے کم کر سکتے ہیں۔کسی بھی ایمرجنسی صورت حال میں پی ڈی ایم اے کی ہیلپ لائن پر چوبیس گھنٹے اطلاع دے سکتے ہیں۔
بورے والا دریائے ستلج ہیڈ اسلام کے حدود میں اونچے درجے کے سیلاب ، متعدد زمینیں زیر آب آ گئیں اور کئی گھروں کو نقصان پہنچا ہے ، سیلابی پانی کا تیزی سے شہری آبادیوں کی طرف بہاو جاری ہے ،۔محکمہ آبپاشی کے مطابق بہاولپور کی 3 تحصیلوں میں دریائے ستلج کے سیلابی ریلے سے متعدد بند بہہ گئے، ادھر ہیڈ میلسی سائفن پرپانی کی سطح ایک لاکھ 24 ہزارکیوسک ہو گئی جس کے باعث متعدد دیہات ڈوب گئے
پاکستان آرمی کی سیلاب زدگان کیلئے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، بھارت کی طرف سے دریائے ستلج میں سیلابی پانی چھوڑا گیا ، پاک فوج کی جانب سے بہاولپور ڈویژن کے نشیبی علاقوں میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، سیلاب متاثرین کے لئے پاک آرمی کی طرف سے فری میڈیکل کیمپس اور ریسکیو آپریشن سمیت فری راشن تقسیم کا سلسلہ جاری ہے، پاک آرمی کی جانب سے میلسی، چشتیاں، منچناں آباد ، پاکپتن ، عارف والا، وہاڑی ، لودھراں، بورے والا اور ہیڈ سلیمانکی میں مقامی انتظامیہ سے مل کر متاثرہ علاقوں سے سیلاب متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنےکا سلسلہ جاری ہے،سیلاب کے دوران وبائی امراض سے بچانے کے لیے میڈیکل کیمپس بھی قائم کئے گئے ہیں، بڑی تعداد میں متاثرین کو مفت طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے
بجلی کے بلوں میں اضافہ پرشہری سڑکوں پرنکل آئے
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے بجلی کے نرخوں کے حوالے سے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا








