کس ملک کا وفد کل مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرے گا؟
غیر ملکی وفد نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کی اور وفد کے ارکان کل مقبوضہ کشمیر جائیں گے۔
مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو کا 84 واں دن،کشمیری آج یوم سیاہ منارہے ہیں،آزادی کی جنگ جاری
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور قومی سلامتی مشیر اجیت دووال نے نئی دہلی میں یورپی پارلیمان کے 28 رکنی وفد سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران کشمیر کا معاملہ بھی زیربحث آیا۔مقبوضہ کشمیر میں جاری ترقیاتی کاموں پر بھی بات چیت کی گئی۔یورپی پارلیمان کا وفد کل مقبوضہ کشمیر جائے گا۔
بھارتی وزیراعظم کے مطابق یورپی وفد ملک کے مختلف مقامات کا دورہ کرے گا۔ مقبوضہ جموں و کشمیر کے دورہ میں وفد کو بہت کچھ سمجھنے کا موقع ملے گا۔ وفد کو کشمیر کی تہذیب و ثقافت اور مذہبی تنوع کو جاننے کا موقع ملے گا۔
ٹوئیٹرکشمیریوں کے قتل کا حامی ،مقبوضہ کشمیرسے متعلق10 لاکھ ٹویٹس بلاک
واضح رہے کہ جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کے خاتمے کے بعد آج وادی میں 85ویں روزبھی کرفیو نافذ رہا جس سے معمولات زندگی مفلوج ہیں۔سکولوں میں تدریس کا عمل منقطع ہے جبکہ ہسپتالوں میں ادویات کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔ کرفیو کی وجہ سے مقبوضہ وادی کی بیشتر مساجد میں تالہ بندی ہے۔
مقبوضہ کشمیرلاک ڈاون کا 82 واںدن:نمازجمعہ کے بعد بھارتی مظالم کیخلاف احتجاج جاری
مقبوضہ علاقے میں صورتحال کو معمول پر لانے کی قابض انتظامیہ کی کوششوں کے باوجود کشمیری بھارتی تسلط اور کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے کے مودی حکومت کے 5اگست کے غیر قانونی اقدام کیخلاف سول نافرمانی کی پر امن تحریک جاری رکھے ہوئے ہیں۔
مقبوضہ کشمیر، نئے موبائل کنکشن کے حصول کے لیے ایک اور قد غن لگ گئی
دکانیں اور کاروباری مراکز دن بھر بیشتر وقت بند رہتی ہیں جبکہ سڑکوں پرکوئی پبلک ٹرانسپورٹ مشکل ہی نظر آتی ہے، آبادیوں میں جعلی آپریشن ہورہے ہیں، رہنماؤں سمیت گیارہ ہزار کشمیری جیلوں میں قید ہیں، ڈھائی ماہ سے کشمیریوں کو نماز جمعہ ادا کرنے نہیں دی جارہی ہے، بھارتی مظالم کیخلاف نماز جمعہ کے بعد احتجاج کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ 5 اگست کو مودی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کر دیا تھا اور ریاست کو دو علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔