صدر کے سپریم کورٹ پریکٹس اور پروسیجر بل پر دستخط سے انکار کا معاملہ ،بل صدر کے اعتراضات کے ساتھ پارلیمنٹ کو موصول ہو گیا

وفاقی حکومت بھی اس معاملے پر ڈٹ گئی ،وفاقی حکومت نے بل کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے پیر کو منظور کروانے کا فیصلہ کر لیا، اس ضمن میں پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس دن دو بجے طلب کرلیا گیا ،پارلیمنٹ سے منظور کروا کر بل دوبارہ صدر کو دستخط کےلیے بھیجا جائے گا صدر نے دس دن دستخط نہ کیے تو بل از خود قانون بن کر لاگو ہوجائےگا

واضح رہے کہ صدر ِپاکستان نے سپریم کورٹ (پریکٹس اینڈ پروسیجر) بل 2023 آئین کے آرٹیکل 75 کے تحت نظر ثانی کیلئے پارلیمنٹ کو واپس بھجوا دیا ،صدر مملکت عارف علوی کا کہنا تھا کہ بادی النظر میں یہ بل پارلیمنٹ کے اختیار سے باہر ہے ،بل قانونی طور پر مصنوعی اور ناکافی (colourable legislation) ہونے پر عدالت میں چیلنج کیا جا سکتا ہے ،میرے خیال میں اس بل کی درستگی کے بارے میں جانچ پڑتال پورا کرنے کیلئے دوبارہ غور کرنے کیلئے واپس کرنا مناسب ہے

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کے حوالہ سے بل کابینہ کی منظوری کے بعد قومی اسمبلی و سینیٹ میں پیش کیا تھا جو دونوں ایوانوں سے منظور ہو گیا تھا جس کے بعد صدر مملکت کو دستخط کے لئے بھیجا گیا تھا مگر آج صدر مملکت نے بل واپس کر دیا،

 انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے چیف جسٹس کا فیصلہ اقلیتی تھا

فیصلے کو مسترد کرنے سے متعلق قرارداد منظور 

عمران خان نے ووٹ مانگنے کیلئے ایک صاحب کو بھیجا تھا،مرزا مسرور کی ویڈیو پر تحریک انصاف خاموش

رجسٹرار سپریم کورٹ کی تعیناتی بلوچستان ہائیکورٹ میں چیلنج، امان اللہ کنرانی وکیل مقرر

شریف کو بھی از خود نوٹس کے خلاف اپیل کا حق مل گیا

 سادہ سا سوال ہے کہ الیکشن کمیشن تاریخ آگے کرسکتا ہے یا نہیں

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر بل 2023 منظوری کے لیے قومی اسمبلی میں پیش کیا

مناسب وقت ہے کہ پارلیمنٹ اپنا کردار ادا کرے

Shares: