پارلیمنٹ پر حملہ قومی سلامتی کے مشیرسمیت اہم شخصیات مستعفی ، صدر ٹرمپ بارے فیصلے پر غور جاری

0
30

پارلیمنٹ پر حملہ قومی سلامتی کے مشیرسمیت اہم شخصیات مستعفی ، صدر ٹرمپ بارے فیصلے پر غور جاری

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق امریکی پارلیمنٹ پر دھاوے کے بعد مشیر قومی سلامتی میٹ پوٹینجر نے استعفیٰ دے دیا ہے اور صدر ٹرمپ کو 25ویں آئینی ترمیم کے ذریعے برطرف کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

کیپٹل ہل ہنگامہ آرائی کے بعد وائٹ ہاؤس کی نائب پریس سیکریٹری سارہ میتھیوز بھی مستعفی ہوگئی ہیں۔ کیپٹل ہل ہنگامہ آرائی افسوسناک ہے۔

خاتون اول میلانیا ٹرمپ کی چیف آف اسٹاف اور ٹرمپ کی سابق پریس سیکریٹری سٹیفینی گریماور وائٹ ہاؤس کی سوشل سکریٹری انا کرسٹینا بھی مستعفی ہوگئی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ان سب افرادنے کیپیٹل ہل میں پیش آنے والے پرتشدد واقعات کے بعد اپنے عہدوں سے استعفیٰ دیا ہے۔سارہ میتھیوز کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ میں خدمات انجام دینا ان کےلیے اعزاز سے کم نہیں، مگر کیپٹل ہل ہنگامہ آرائی کی وجہ سے وہ بہت زیادہ پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی قوم کو پرامن طور پر انتقال اقتدار کی ضرورت ہے

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق واشنگٹن میں پیدا ہونے والی تشویشناک صورتحال کے بعد مائیک پنس کو 14 روز کیلئے صدر کی ذمہ داریاں سونپنے کیلئے مشاورت جاری ہے۔ وزرائے دفاع وخارجہ اور ری پیبلکن قیادت مشاورت میں شامل ہیں۔صدر کو 25ویں آئینی ترمیم سے جسمانی اور دماغی بیماری کے بعد عہدے سے ہٹایا جا سکتا ہے۔ اس کیلئے کابینہ کے اکثریت رہنماؤں کے علاوہ نائب صدر مائیک پینس کی حمایت درکار ہوگی۔

اگر ایسا ہوا تو25ویں آئینی ترمیم1967 کے بعد پہلی بار استعمال کیا جائے گا۔ اس معاملے میں سب سے اہم کردار نائب صدر پنس کا ہوگا لیکن ان کی جانب سے فی الحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ کے حامی مظاہرین نےکیپٹل ہل(پارلیمنٹ کی عمارت) پر اس وقت دھاوا بولا جب وہاں کانگریس کے دونوں ایوانوں کا مشترکہ اجلاس جاری تھا۔

اجلاس کا مقصد جو بائیڈن کی صدارتی انتخاب میں فتح کی باقاعدہ تصدیق کرنا تھا۔ بی بی سی نیوز کےمطابق ہنگامہ آرائی میں ایک خاتون ہلاک ہوئی اور متعدد مظاہرین کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔رکاوٹوں کو توڑنے پر مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز میں ہاتھاپائی بھی ہوئی۔

ٹرمپ کے حامیوں کاموقف تھا کہ صدارتی انتخابات میں دھاندلی سے جوبائیڈن کو جتوایا گیا۔ ہنگامہ آرائی کے وقت امریکی ایوان نمائندگان میں سیکیورٹی سخت اور امریکی نائب صدرمائیک پنس کو محفوظ مقام پرمنتقل کردیا گیا۔مظاہرین کو منتشر کرنےکے لیے پولیس کی جانب سے آنسو گیس کا استعمال کیا گیا اور بعد ازاں امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں12 گھنٹے کیلئے کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق کرفیو مقامی وقت کے مطابق شام6بجے سےصبح6بجے تک نافذ رہے گا۔ امریکی حکام نے مظاہرین کو6بجے سے پہلے واشنگٹن ڈی سی سے نکل جانے کا حکم دیا ہے.دوسری جانب امریکی میڈیا کے مطابق امریکی اسٹیبلشمنٹ نے صدر ٹرمپ سے رابطے منقطع کر دئیے۔ مائیک پنس کو 14 روز کیلئے صدر کی ذمہ داریاں سونپنے کیلئے مشاورت جاری ہے۔ وزرائے دفاع و خارجہ اور ری پیبلکن قیادت مشاورت میں شامل ہیں۔ سپیکر نینسی پلوسی نے کہا ہے کہ صدارتی تصدیق کا عمل آج ہی مکمل کریں گے

Leave a reply