کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مالے) نے ہجومی تشدد پرقدم اٹھانے کے لیے وزیراعظم نریندر مودی کو خط لکھنے والی شخصیا ت کے خلاف بھارتی ریاست بہار کے ضلع مظفرپور ضلع میں ایف آئی آر درج کرنے کو بدقسمتی قرار دیا ہے اور سپریم کورٹ سے مداخلت کی اپیل کر دی ہے۔

وزیر اعظم مودی کو کھلا خط لکھنے والے کتنی مشہور شخصیات کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا؟

پارٹی کے ریاستی سیکرٹری سدھاکر یادو نے اپنے بیان میں کہا کہ دانشوروں، ایکٹرز اور فلم سازوں کے خلاف بغاوت جیسی سنگین دفعات میں مقدمہ درج کرنا جمہوریت کے لئے تشویشناک ہے۔

سدھاکر یادو نے کے مطابق ان معزز شخصیات نے ہجومی تشدد پر وزیراعظم کو باخبر کرانے اور اسے روکنے کے لئے ضروری اقدامات کرنے کی اپیل کی تھی۔اس طرح انہوں نے جمہوریت میں ایک صحت مند اور ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دیا تھا۔ ان کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج شخصی آزادی پربھی حملہ ہے۔

بھارت، دلت بچے بھی ہجومی تشدد کا ہو گئے شکار

سیکرٹری نے سپریم کورٹ سے مداخلت اور ایف آئی آر کو غیر موثر کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ ہم غیر اعلان شدہ ایمرجنسی میں رہ رہے ہیں۔

بھارت ، بیمار بچے کے ماں باپ بھی ہجومی تشدد کی بھینٹ چڑھ گئے

واضح رہے کہ بھارتی پولیس نے تقریبا 50 مشہور شخصیات کے خلاف ایک ایف آئی آر درج کی. مقدمہ رامچندر گوہا، منی رتنم اور اپرنا سین سمیت کئی مشہور شخصیات کے خلاف درج کیا گیا

Shares: