سپریم کورٹ،پرویز مشرف کی سزا کے خلاف اپیل سماعت کیلئے منظور

0
175
musharaf

سپریم کورٹ،سنگین غداری کیس میں پرویز مشرف کی سزا سے متعلق مختلف اپیلوں پر سماعت ہوئی
پاکستان بار کونسل کی جانب سے عابد ساقی سپریم کورٹ میں پیش ہوئے،سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے سلمان صفدر عدالت میں پیش ہوئے، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ اچھا ہے کہ تمام وکلاء موجود ہیں،بینچ کے بارے میں چہ میگوئیاں ہو رہی تھیں،وضاحت کرنا چاہتا ہوں میں بینچز تبدیل کرنے کے حق میں نہیں،اس بینچ میں جسٹس منصور علی شاہ کو شامل کرنے کی ایک وجہ ہے،جسٹس منصور علی شاہ ماضی میں کیس سننے والے بینچ کا حصہ تھے،اس کیس میں کچھ اپیلیں 2019 اور کچھ 2020 کی ہیں،2019سے اب تک کیس مقرر کیوں نہیں ہوا ؟کیا کسی وکیل نے التوا کی درخواست دی تھی،وکلا نےعدالت میں کہا کہ ہم میں سے کسی نے التوا کی درخواست نہیں کی کیس ویسے ہی نہیں لگایا گیا،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ کیس کو پہلی مرتبہ سن رہے ہیں اس لیے ایک ایک نکتہ سمجھ کر آگے بڑھیں گے،

سپریم کورٹ نے سنگین غداری کیس میں پرویز مشرف کی سزا کیخلاف اپیل کو ابتدائی سماعت کیلئے منظور کر لیا
سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل سلمان صفدر کی جانب سے دلائل دیئے گئے،سابق صدر پرویز مشرف سنگین غداری کیس،سپریم کورٹ نے پھانسی کی سزا کیخلاف پرویز مشرف کی اپیل پر اعتراضات ختم کر دیئے عدالت نے پرویز مشرف اپیل کو نمبر لگانے کا حکم دے دیا، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ اعتراضات ہم نے ختم کر دیئے اب نمبر لگ جائے گا۔وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ میں جنرل ر پرویز مشرف کی نمائندگی کر رہا ہوں،پرویز مشرف کی عدم موجودگی میں سنائی گئی سزا کیخلاف براہ راست اپیل سپریم کورٹ میں دائر کی، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ کس قانون کے تحت خصوصی عدالت کے فیصلے کیخلاف براہ راست اپیل سپریم کورٹ میں آسکتی ہے؟وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ فوجداری قانون میں ترمیم کے بعد خصوصی عدالت کے فیصلے کیخلاف اپیل سپریم کورٹ میں دائر کی،خصوصی عدالت کا پرویز مشرف کیخلاف فیصلہ متفقہ نہیں تھا،جنرل ر پرویز مشرف کی عدم موجودگی میں سزا سنائی گئی،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیی نے پرویز مشرف کے وکیل سے استفسار کیا کہ سپریم کورٹ میں آپ کی درخواست کو نمبر کیوں نہیں لگا؟ سلمان صفدر نے کہا کہ رجسٹرار آفس نے اعتراض عائد کیا کہ سزا یافتہ کے سرنڈر کیے بغیر اپیل دائر نہیں ہو سکتی،سپریم کورٹ نے ان چیمبر سماعت میں اپیل اعتراضات کے ساتھ کھلی عدالت میں مقرر کرنے کا حکم دیا،پرویز مشرف کی سزا کا فیصلہ اس لیے چیلنج کرنا چاہتا ہوں کہ ان کی غیر موجودگی میں سزا سنائی گئی،میرا موقف تھا کہ ایک شخص کا ٹرائل اور سزا عدم موجودگی میں ہوسکتی ہے تو اپیل کیوں نہیں،میں کہتا رہا کہ پرویز مشرف کی غیر حاضری بدنیتی نہیں،مشرف سزا کے بعد ملک سے نہیں بھاگے تھے،

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ چمبر اپیل میں جج اپیل مسترد کرتا ہے یا منظور، تیسرا آپشن یہ ہے کہ جج اپیل کو اوپن کورٹ میں مقرر کردے، اپیل اوپن کورٹ میں کیوں مقرر نہ ہوئی، وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ میں اس سوال کا جواب شاید نہ دے سکوں،میں مشرف کے ساتھ اس طرح رابطہ میں نہیں تھا،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ہم جب اپنا احتساب نہیں کریں گے تو دوسروں کا کیسے کریں گے،چیمبر اپیل میں جب آرڈر ہوگیا تھا تو اس اپیل کو مقرر ہونا چاہئے تھا، سلمان صفدر نےبے نظیر بھٹو احتساب کمشنر کیس کا حوالہ دیا،وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ سزائے موت پر عملدرآمد سے پہلے اپیل کا سنا جانا بنیادی حق ہے،چیمبر میں بھی استدعا کی تھی کہ معاملہ عدالت میں مقرر کیا جائے، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ چیمبر سماعت کے بعد اپیل کب مقرر ہوئی تھی؟ وکیل نے کہا کہ چیمبر سماعت کے بعد آج اپیل سماعت کیلئے مقرر ہوئی ہے، اپیلیں اتنی تاخیر سے سماعت کیلئے کیوں مقرر ہوئیں اس حوالے سے کچھ نہیں کہہ سکتا،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ اگر عدالت کی غلطی ہے تو بتائیں آپ سینئر وکیل ہیں،وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ ٹرائل تو عدالت نے جلد بازی میں کیا تھا لیکن اپیل سننے میں عدالتوں کو جلدی نہیں تھی،جب تک پرویز مشرف سے رابطے میں تھا وہ اپیل مقرر کرانا چاہتے تھے،پرویز مشرف کے اہل خانہ سے تین دن قبل رابطہ ہوا اور وہ اپیل سماعت کیلئے منظور نہ ہونے پر غم و غصے میں ہیں،

وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ چیمبر میں جج کا موقف تھا کہ لارجر بینچ اپیلوں پر سماعت کرے،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ پرویز مشرف کی وفات کب ہوئی؟ وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ میرے پاس ان کا ڈیتھ سرٹیفیکیٹ نہیں، فروری 2023 میں مشرف کا انتقال ہوا،2022 کے بعد سے پرویز مشرف بول چال کے قابل نہیں تھے،اس کے بعد سے میں ان سے ہدایت لینے کیلئے رابطہ میں نہیں رہ سکا،سلمان صفدر نے مشرف کے لواحقین سے تازہ ہدایات لینے کی مہلت مانگ لی،کہا پرویز مشرف کی فیملی میں اپیل مقرر نہ ہونے پر ناراضگی پائی جاتی تھی،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ابھی ہم پرویز مشرف کی مرکزی اپیل نہیں متفرق درخواست کی بات کر رہے ہیں،وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ متفرق درخواست میں مرکزی اپیل مقرر کرنے کی استدعا تھی،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف کی اپیل فکس کرنے کی متفرق درخواست پر کسی کو اعتراض تو نہیں، کسی فریق کی جانب سے اپیل فکس کرنے پر اعتراض نہیں اٹھایا گیا،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ پرویز مشرف کے لواحقین سے تازہ ہدایات لے لیں کیا وہ اپیل کی پیروی کریں گے،عدالت نے پرویزمشرف کے وکیل کو آئندہ سماعت پر اسلام آباد آنے کی ہدایت کر دی،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ اگر متفرق درخواست کی حد تک بات ختم ہے تو آگے بڑھیں، وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ میں خصوصی عدالت کو غیر آئینی قرار دینے والے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر معاونت نہیں کروں گا، میں اپنا کیس صرف سزا کے خلاف اپیل تک رکھوں گا،

مشرف کیس پر سپریم کورٹ نے متفرق درخواستوں پر اپیلیں منظور کرتے ہوئے سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکمنامہ جاری کر دیا، حکمنامہ میں کہا گیا کہ مشرف کے وکیل نے بتایا کہ اپیل پر رجسٹرار نے اعتراض لگایا تھا،وکیل نے بتایا کہ اعتراض کے خلاف اپیل جسٹس عمر عطا بندیال کے چیمبر میں مقرر ہوئی،وکیل نے بتایا کہ چیمبر سے جج نے کیس لارجر بینچ میں لگانے کا کہا،وکیل نے بتایا اس کے بعد کیس مقرر نہیں ہوا اور مشرف کی وفات ہو گئی،مشرف کے وکیل نے کہا کہ آئین پاکستان بھی اپیل کا حق دینے کی بات کرتا ہے،کیس میں تمام فریقین سے پوچھا گیا کہ مشرف کی اپیل کو مقرر کرنے پر کسی کو اعتراض تو نہیں،ایڈیشنل اٹارنی جنرل سمیت کسی فریق نے اعتراض نہیں اٹھایا،افسوس ناک ہے کہ چیمبر میں جج کے حکم کے باوجود اپیل آج تک مقرر نہیں ہوئی،کیس مقرر نہ ہونے پر پرویز مشرف یا ان کے وکیل ذمہ دار نہیں،عدالت کے کنڈکٹ کی وجہ سے سزا یافتہ مجرم کا بھی اپیل کا حق متاثر نہیں ہونا چاہیے، عدالت نے سلمان صفدر کو پرویز مشرف کے اہل خانہ سے اپیل کی پیروی پر ہدایات لینے کا حکم دے دیا،حکمنامہ میں کہا گیا کہ شفاف ٹرائل کا بنیادی حق آئین ہر شہری کو دیتا ہے،پرویز مشرف کی اپیل زیرالتوا ہونے کے دوران انتقال کا معاملہ بعد میں دیکھا جائے گا،چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا پرویز مشرف کے اہلخانہ پاکستان میں ہیں؟وکیل نے کہا کہ میرا خیال ہے سابق صدر کی بیوہ ملک میں موجود ہیں،عدالت نے پرویز مشرف کی سزا کیخلاف اپیل کی حد تک آج کی عدالتی کاروائی نمٹا دی

حامد خان نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے خصوصی عدالت کا قیام ہی غیرقانونی قرار دیدیا تھا، سپریم کورٹ نے سابق صدر کیخلاف خصوصی عدالت کو جلد ٹرائل مکمل کرنے کو حکم دیا تھا،لاہور ہائی کورٹ نے سپریم کورٹ احکامات کو بھی خاطر میں نہیں لایا، چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا کہ آپ کی اپیلوں پر نمبر کیوں نہیں لگا؟ رشید رضوی نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ میں فریق نہ ہونے کی وجہ سے درخواستوں کو نمبر الاٹ نہیں ہوا تھا، عدالت نے توفیق آصف، پاکستان بار، سندھ ہائی کورٹ بار کی اپیلوں کو نمبر لگانے کی ہدایت کر دی،حافظ عبدالرحمان انصاری کی اپیل پر بھی رجسٹرار آفس کو نمبر الاٹ کرکے مقرر کرنے کی ہدایت کر دی، حامد خان نے کہا کہ خصوصی عدالت اسلام آباد میں قائم ہوئی یہاں ہی فیصلہ ہوا تھا، لاہور ہائی کورٹ کا اسلام آباد کی عدالت کیخلاف دائرہ اختیار نہیں بنتا تھا، سپریم کورٹ یکم اپریل2019 میں خصوصی عدالت کے حوالے سے احکامات دے چکی ہے، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے شاید یکم اپریل کی تاریخ کی وجہ سے فیصلے کو سنجیدہ نہیں لیا، کیا آپ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو عدالتی فیصلہ مانتے ہیں؟ حامد خان نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ غیرآئینی اور دائرہ اختیار سے تجاوز ہے،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ہائی کورٹ کے فیصلے پر اس وقت کوئی تبصرہ نہیں کروں گا، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ کیا خصوصی عدالت کے حوالے سے ماضی میں کوئی مثال ملتی ہے؟ حامد خان نے کہا کہ پہلی مرتبہ آئین شکنی پر کسی کو ٹرائل ہوا تھا، لاہور ہائی کورٹ نے جو فیصلہ دیا اسکی بھی کوئی مثال نہیں ملتی، سپریم کورٹ نے خصوصی عدالت کا قیام کالعدم قرار دینے کیخلاف اپیلوں پر نوٹس جاری کر دیئے،عدالت نے کہا کہ پرویز مشرف کے اہلخانہ، وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کیے جاتے ہیں،سپریم کورٹ نے پرویز مشرف سے متعلقہ اپیلوں پر مزید سماعت 21 نومبر تک ملتوی کر دی

فوج اور قوم کے درمیان خلیج پیدا کرنا ملک دشمن قوتوں کا ایجنڈا ہے،پرویز الہیٰ

سپریم کورٹ نے دیا پی ٹی آئی کو جھٹکا،فواد چودھری کو بولنے سے بھی روک دیا

بیانیہ پٹ گیا، عمران خان کا پول کھلنے والا ہے ،آئی ایم ایف ڈیل، انجام کیا ہو گا؟

عمران خان معافی مانگنے جج زیبا چودھری کی عدالت پہنچ گئے

پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کے حوالہ سے کیس کی سماعت

پرویز مشرف کی نااہلی کے خلاف دائر درخواست خارج

Leave a reply