پسند کی شادی کرنیوالی لڑکی کو شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت

falak noor

پسند کی شادی، عدالت نے لڑکی کو شوہر کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی

واقعہ گلگت بلتستان کا ہے، پسند کی شادی کرنے والی فلک نور کے والد نے عدالت میں بیٹی کی بازیابی کی درخواست دائر کی تھی، چیف کورٹ گلگت بلتستان میں لاپتہ فلک نور کیس کی سماعت ہوئی،دوران سماعت پسند کی شادی کرنے والی فلک نور کی میڈیکل رپورٹ پڑھ کرسنائی گئی جس میں بتایا گیا کہ لڑکی کی عمر 13 سے 16 سال کےدرمیان ہے، عدالت کے استفسار پر لڑکی فلک نور میں عدالت میں کہا کہ ” میں اپنے شوہر کے ساتھ رہنا چاہتی ہوں”۔ فلک نور کا کہنا تھا کہ اسے کسی نے اغوا نہیں کیا تھا اور وہ اپنی مرضی سے گھر چھوڑ کر گئی تھی، فرید سے شادی اپنی پسند سے کی ہے، فلک نور نے عدالت سے اپنے شوہر کے ساتھ واپس جانے کی درخواست کی ہے

چیف کورٹ گلگت بلتستان کے 2 رکنی بینچ کے سربراہ چیف جسٹس علی بیگ نے فیصلہ سناتے ہوئے فلک نورکو شوہرکے ساتھ جانےکی اجازت دے دی،عدالت نے حکم دیا کہ فلک نورگلگت بلتستان کی حدود میں جہاں جانا چاہتی ہے وہاں پہنچا دیا جائے،بعد ازاں عدالت نے کیس کا مختصر فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ فلک نور اغوا کیس کا فیصلہ جاری، عدالت نے فلک نور کو اختیار دیدیا کہ وہ جس کے ساتھ چاہیں چلی جائیں۔

فلک نور 20 جنوری کو گھر سے لاپتہ ہوئی تھی، لڑکی کے والد نے 17 سالہ پڑوسی کے خلاف اغوا کا مقدمہ درج کروایا تھا تا ہم فلک نور نے پسند کی شادی کر لی تھی اور گھر سے بھاگ گئی تھی،

دنیور پولیس اسٹیشن میں فلک نور کے والد سخی احمد جان نے بیٹی کے اغواء کا مقدمہ درج کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ 13 سالہ فلک نور کو 18 جنوری کو گلگت سلطان آباد سے مبینہ طور پر اغوا کرنے کے بعد مانسہرہ لے جاکر زبردستی شادی کردی گئی ،2 اپریل کو چیف کورٹ گلگت بلتستان کے چیف جسٹس علی بیگ اور جسٹس جہانزیب خان پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے گلگت پولیس کو فلک نور بازیاب کرکے 6 اپریل کو ان کی عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا.

شادی شدہ خاتون سے معاشقہ،نوجوان کے ساتھ کی گئی بدفعلی،خاتون نے بنائی ویڈیو

بلیک میلنگ کی ملکہ حریم شاہ کا لندن میں نیا”دھندہ”فحاشی کا اڈہ،نازیبا ویڈیو

حریم شاہ مبشر لقمان کے جہاز تک کیسے پہنچی؟ حقائق مبشر لقمان سامنے لے آئے

Comments are closed.