باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کوسٹ گارڈزکی اسمگلنگ کے خلاف مختلف کاروائیاں جاری ہیں
پاکستان کوسٹ گارڈز کے ترجمان کے مطابق پاکستان کوسٹ گارڈزکو خفیہ ذرائع سے اطلاع ملی کہ وند ر اور گوادر (بلوچستان) سے بھاری مقدار میں چرس، چھالیہ، ایرانی تیل اور متفرق اشیاء اسمگل ہونے کا خدشہ ہے۔ پاکستان کوسٹ گارڈز کے خفیہ ذرائع کی نشا ندہی کے مطابق پاکستان کوسٹ گارڈز کے علاقہ کمانڈرنے جوانوں کے ہمراہ موبائل گشت پارٹیاں ترتیب دیں اور مشکوک مقاما ت کی نگرانی شروع کر دی گئی۔ گزشتہ دو ہفتے کے دوران مختلف جگہوں میں کی گئی کاروائیوں کی تفصیل درج ذیل ہے۔
1۔ ناکہ کھاری چیک پوسٹ پر ایک مسافر کو چ میں سوار مسافرخاتون سے 7کلوگرام چرس برآمدکرکے گرفتار کرلیا گیا۔
2۔ ناکہ کھاری دوران چیکنگ ٹرک سے 1,565موبائل فون190,موبائل ٹیبلٹ اور 19رسٹ واچ برآمد کر تے ہو ئے 03افراد کو گرفتارکر لیا گیا۔
3۔ وندر شہر کے قریب دوران گشت ایک ٹویوٹا سرف گاڑی سے 887کلو گرام چھالیہ،01عدد 9mmپسٹل،01عدد میگزین اور 19 عدد زندہ روند برآمد کر 02افراد کو گرفتارکر لیا گیا۔
4۔ ناکہ کھاری چیک پوسٹ پر مختلف گاڑیوں کی تلاشی کے دوران16,394 کلو گرام چھالیہ،1,744پیکٹ انڈین گٹکا، 390 پیکٹ نسوار،516اسٹیک غیر ملکی سگریٹ، 78بیگز چائنا سالٹ اور54عدد ٹائر برآمد کر تے ہو ئے07 عدد گاڑیوں کو ضبط اور 04افراد کو گرفتار کرلیا گیا۔
5۔ وندر شہر کے قریب مختلف جگہوں پرغیر قانونی طور پر چھپایا گیاایک لاکھ دس ہزارلیٹر ایرانی ڈیزل برآمد کر لیا گیا۔
6۔ ناکہ کھاری چیک پوسٹ پر نان کسٹم پیڈ کار کی چیکنگ کے دوران کاغذات نہ ہونے پر کار کو ضبط اوراسمگلر کو گرفتار کرلیا گیا۔
7۔ گوادر کے قریب پاک ایران باڈر سے5تارکین وطن کو گرفتارکیا گیاجو کہ تمام پاکستانی شہر ی ہیں اور غیر قانونی طورپر پاکستان سے بیرون ملک جانے کی کوشش کر رہے تھے۔
تمام اسمگل کی جانے والی منشیات،چھالیہ، متفرق اشیاء،10عددگاڑیاں اور11اسمگلرز کو پاکستان کوسٹ گارڈزنے اپنی تحویل میں لے لیا اور اسمگلرز کیخلاف مزید قانونی کاروائی جاری ہے جبکہ 05تارکین وطن کو ابتدائی تفتیش کے بعد FIA کے حوالے کر دیاگیا۔ پکڑی جانے والی منشیات،چھالیہ،ایرانی ڈیزل اور گاڑیوں کی مالیت تقریباً161 ملین روپے کے لگ بھگ ہے۔
پاکستان کوسٹ گارڈز اس امر کا اعادہ کرتی ہے کہ مستقبل میں بھی اس طرح کی کاروائیاں تسلسل کے ساتھ جاری رہیں گی تا کہ وطنِ عزیز کو اس لعنت سے نجات دلائی جا سکے اور اس مقصد کے حصول کے لئے تمام دستیاب وسائل کو بھرپور طریقے سے بروئے کار لایا جائے گا۔








