پی ڈی ایم کی کٹی پتنگ ۔۔از قلم راؤ فیصل
لاہور میں ایک بار پھر کسی سیاسی اتحاد نے بے موسمی میلہ سجایا۔۔ ٹھٹرتی سردی میں خون کو گرمانے کے انتظامات بھی ٹھنڈے دکھائی دئیے ۔۔ جن کے ہاتھوں میں انتظامات کی ڈور تھمائی ان کا پتنگ بازی اور لاہور کے ثقافتی رنگوں سے دور دور کا کوئی تعلق نہیں تھا، جہاں ڈھیل دینی تھی وہاں کھینچا مارا اور جہاں پیچ پھنسا وہاں تنکا لگانا بھول گئے ، مجموعی طور پر انتطامی پارٹی کو لاہور کے مزاج اور ہوا کا کچھ اتا پتا نہیں تھا
مریم نواز جو کئی روز سے ڈور کو تیز مانجھا پھیر رہی تھیں اور بو کاٹا کی پریکٹس کررہی تھیں واحد ایسی پتنگ باز تھیں جو لاہور کے پیچ و خم کو جانتی تھیں لیکن یخ بستہ ٹھنڈ نے مریم نواز کی بھی قلفی جمادی اور انہوں نے حکومت مخالف گڈی تو خوب اڑائی ، بو کاٹا کے نعرے اور پرجوش انداز میں کارکنان کے بھنگڑے بھی ضرور ڈالے گئے لیکن بے موسم بسنتی میلہ دھند میں کھو گیا اب ڈر ہے کہ یہ تیز مانجھے سے کہیں اپنے ہاتھ نہ رنگ لیں اور خدشہ ہے کہ حکومت گراو تحریک پر گرفت کمزور نہ ہوجائے
میاں نواز شریف بڑی اچھا طرح سے جانتے ہیں کہ بسنت کا موسم کب آتا ہے ، ہوا کس رخ کی ہو تو گڈی خوب اڑتی ہے بو کاٹا کیسے ہوتا ہے لیکن اس بار شاید وہ لندن میں بیٹھے ہیں اور یقینی طور پر لندن سے لاہور میں پتنگ بازی کرنا تو ممکن نہیں ہو سکتا اور اگر وہ لاہور میں خود موجود ہوتے تو بے موسمی بسنت میں بھی میلہ لوٹ لیتے لیکن اب کیا کیجئے کہ لندن دور است ۔۔
اب ایک بار پھر بسنت کا انتظار کیا جائے گا فروری تک موسم کچھ بہتر ہوگا تو استعفوں کی بہار آئے گی لیکن بات یہ ہے کہ اسلام آباد میں پتنگ بازی کا وہ مزا کہاں جو لاہور میں ہے اس لئے شاید بسنت تو منائی جائے لیکن بوکاٹا نہ ہوپائے بلکہ سبھی کو اپنی حدود میں گڈی اڑانی پڑے گی
Shares: