شیخوپورہ (محمد فہیم شاکر سے) کشمیریوں پر آج جس قدر سخت حالات آن پڑے ہیں اس سے پہلے کبھی نہ تھے ایک طرف ہندوستان نے جہاں کشمیری کی خصوصی حیثیت کو ختم کر دیا ہے وہیں دوسری طرف کشمیر میں ظلم و تشدد کا بازار گرم رکھا ہے
یہ وہ حالات ہیں کہ ہر کشمیری پاکستان کی طرف امید بھری نگاہوں سے دیکھتا ہے اور ایسا ہونا بالکل فطری امر ہے
بھارت کی طرف سے کشمیری مسلمانوں پر ظلم کرنے پر پاکستان نے جہاں ایک طرف دنیا کو اس جانب توجہ دلائی وہیں دوسری طرف بھارت سے تجارت معطل کر کے اس کی فلموں کی پاکستان میں نمائش بند کرنے کا حکم دے دیا
تاکہ نہ صرف کشمیریوں سے اظہار یکجہتی ہو سکے بلکہ پاکستان قوم کو لہو و لعب سے نکال کر کشمیریوں کی یقینی مدد کے ایک پلیٹ فارم پر متحد کیا جا سکے
لیکن ان سب اقدامات کے باوجود شیخوپورہ شہر میں ڈی سی این کیبل نیٹ ورک نہ صرف انڈین فلمیں بلکہ انڈین چینل دھڑلے سے چلاتا رہا
یہ یقینا کشمیریوں سے اور کشمیر کاز سے غداری کے ضِمن میں آتا ہے
ان حالات میں جبکہ ہندوستان کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑتے ہوئے کرفیو کا نفاذ کیے ہوئے ہے تاکہ کشمیری اپنی موت آپ مر جائیں، پاکستانی شہروں میں ہندوستانی فلموں کی نمائش کیسے قبول کی جا سکتی ہے
یہی سوچتے ہوئے نمائندہ باغی ٹی وی شیخوپورہ محمد فہیم شاکر نے ٹویٹ کرتے ہوئے مقتدر اداروں کو توجہ دلائی تاکہ وہ اس ساری صورتحال کا ادراک کرتے ہوئے مذکورہ کیبل نیٹ ورک پر قانون کے اطلاق کو یقینی بنائیں
اس شکایت پر پیمرا لاہور ٹیم نے نہ صرف شیخوپورہ شہر کا دورہ کیا بلکہ میسرز سنی کیبل نیٹ ورک جو کہ میسرز ڈی سی این کیبل کا لوگو استعمال کر کے انڈین چینلز اور فملین چلانے میں ملوث پائے گئے تھے، کو سزا کے طور بند کر دیا
اور نمائندہ باغی ٹی وی کی ٹویٹ کے ریپلائی میں اس بات کو واضح طور پر درج کیا
جس پر جہاں نمائندہ باغی ٹی وی نے ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کے اس اقدام کو سراہا وہاں دیگر لوگوں نے بھی اس اقدام کی توصیف کی
آج ضرورت اس امر کی ہے کہ اہل پاکستان ہر حال میں کشمیریوں کی پشتیبانی کے لیے تیار ہوجائیں اور انہیں کسی بھی صورت تنہا نہ چھوڑیں