پیمرا (ریڈیو براڈ کاسٹ اسٹیشن آپریشن) حکام آصف علی زرداری کی کمپنی کے زیر سایہ چلنے والے پاکستان بھر میں 10 سے زائد ایف ایم ریڈیو ایف ایم 100 اور دیگر طاقتور کمپنیوں کے مالکان نوٹس کے باوجود تجدیدی فیس لینے میں ناکام رہے-
باغی ٹی وی : قومی اخبار میں شائر کردہ رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کے پٹیشن نمبر2459 اور2465 برائے 2017 سے متعلقہ معاملات میں دیئے گئے احکامات کی روشنی میں جس میں ایف ایم ریڈیو لائسنسوں کی تجدید کے سلسلے میں اتھارٹی کی دائر کردہ اپیل کو منظور کیا تھا درحقیقت معزز عدالت نے ایف ایم لائسنسن یافتگان کی دائر کردی نظر ثانی کی اپیل بھی خارج کر دی تھی-
فیز -1 کے ایف ایم ریڈیو یافتگان کو پیمرا ریگولیشنز ترمیم شدہ 2019 کی ریگولیشن 9 اور مراسلہ بتاریخ 18 مئی 2020 بمع یادہانی مراسلہ جات بتاریخ یکم جولائی 2020 اور 4 اگست 2020 کے تحت تجدیدی فیس جمع کرانے کا کہا گیا تھا تاہم ایف ایم ریڈیو لائسنسن یافتگان فیز-1 نے 4 اگست 2020 مراسلہ کے تحت دیئے گئے شیڈول کے مطابق تاحال تجدیدی فیس جمع نہیں کروائی ہے –
اس سے قبل بھی فیز-1 کے لائسنسن یافتگان کو متعدد مواقع دیئے جا چکے ہیں اور مزید برآں یہ تمام ایف اسٹیشن گزشتہ 8 سالوں سے بنا کسی لائسنس کے چل رہے ہیں جبکہ ان کے لائسنس کی معیاد جو کہ 10 برس تھی 2012 اور 2013 میں ختم ہو چکی ہے-
اسی حوالے سے قومی اخبارات میں 13 نومبر 2020 کو ایک عوامی نوٹس شائع ہوا جس میں پیمرا (ریڈیو براڈ کاسٹ اسٹیشن آپریشن) نے آصف علی زرداری کی کمپنی کے زیر سایہ چلنے والے پاکستان بھر میں 10 سے زائد ایف ایم ریڈیو ایف ایم 100 اور دیگر طاقتور کمپنیوں کے مالکان کو ایک نوٹس جاری کیا تھا پیمرا نےاس عوامی نوٹس کے ذریعے ، فیز 1 کے تمام ایف ایم ریڈیو لائسنسوں کو ہدایت کی تھی کہ وہ اپنے ایف ایم ریڈیو اسٹیشنوں کی تجدید کی فیس 30 دن میں جمع کروائیں۔
قومی اخبارات میں 13 نومبر 2020 کو شائع کردہ عوامی نوٹس
پیمرا کا کہنا تھا کہ اس پبلک نوٹس کے ذریعے فیز -1 کے تمام ایف ایم ریڈیو لائسنس یافتگان کو ہدایات دی جاتی ہیں کہ اوپر حوالہ دیئے گئے مراسلوں میں درج تفصیلات کے مطابق اپنے ریڈیو اسٹیشن لائسنس کی تجدیدی فیس نوٹس ہذا کی اشاعت سے 30 یوم کے اندر اتھارٹی کو جمع کروائیں مذکورہ وقت کے اندر تجدیدی فیس جمع نہ کرانے کی صورت میں اتھارٹی پیمرا قوانین کے تحت تادیبی کاروائی کی پابند ہو گی جس میں آلات کی ضبطگی اور ایف ایم ریڈیو اسٹیشن کی بندش شامل ہے-
تاہم تا حال ، ایف ایم ریڈیو لائسنس اس تجدید کو جمع کرنے میں ناکام رہے –
معزز سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم کی تعمیل میں ، فیز 1 کے ایف ایم ریڈیو لائسنسوں سے 18 مئی 2020 ، یک جولائی 2020 اور 4 اگست 2020 تاریخی خطوط کے ساتھ تجدید فیس جمع کروانے کے لئے کہا گیا تھا ، تاہم ، ایف ایم ریڈیو لائسنس اس تجدید کو جمع کرنے میں ناکام رہے –
شیڈول کے مطابق فیس بشمول 8 اگست 2020 کے خطوط کے مطابق خط بھیج دی گئی تھی تاہم تا حال سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کی تعمیل نہیں کی گئی تجدید فیس جمع کروانے کی آخری تاریخ 12 دسمبر 2020 تھی۔ تاہم ، فیز 1 کے ایف ایم ریڈیو لائسنسوں نے تا حال تجدید فیس جمع نہیں کی ہے۔ مزید کارروائی جاری ہے۔
سوال یہ ہے کہ معزز عدالت سپریم کورٹ کا جب حکم موجود ہے تو چئیر مین پیمرا کی جانب سے ان کے خلاف کاروائی کیوں نہیں کی جا رہی ہے-