‏پیمرا نے عورت مارچ کی چینلز پہ کوریج کے دوران نامناسب غیر اخلاقی نعرے ، بینرز اور مواد دکھانے پہ پابندی عائد کر دی

0
43

اسلام آباد:‏پیمرا نے عورت مارچ کی چینلز پہ کوریج کے دوران نامناسب غیر اخلاقی نعرے ، بینرز اور مواد دکھانے پہ پابندی عائد کر دی،باغی ‌ٹی وی کےمطابق پیمرا نے پاکستان میں عورت مارچ کے دوران الیکٹرانک،پرنٹ میڈیا کودوران کوریج ایسے امور کو دکھانے سے منع کردیا ہے جو نامناسب ہوں اورغیراخلاقی بھی ہوں

باغی ٹی وی کے مطابق پیمرا نے اپنے حکم نامے میں‌کہا ہےکہ کسی کو بھی اس بات کی اجازت نہیں دے جائے گی کہ عورت مارچ کے دوران غیراخلاقی مواد کوپیش کرے ، پیمرا کے مطابق اس مارچ کے دوران پیش آنےوالے معاملات جومذہب ، کسی کی ذات اورہماری اقدارپرکاری ضرب لگائیں ان کونہیں‌دکھایا جائے گا پاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے الیکڑونک میڈیا کو عورت مارچ کی کوریج میں ‘پلے کارڈز پر قابل اعتراض مواد یا غیر اخلاقی نعرے’ نشر کرنے سے خبردار کردیا۔

پیمرا نے 8 مارچ کو منائے جانے والے عالمی یوم خواتین کی کوریج سے متعلق ایک ایڈوائزری جاری کی جس میں قابل اعتراض یا غیراخلاقی نعرے یا مواد نشر کرنے کے خلاف متنبہ کیا گیا۔پیمرا ایڈوائزری میں لاہور ہائیکورٹ (ایل ایچ سی) کی جانب سے عورت مارچ کی مشروط اجازت کا حوالہ دے کر کہا گیا کہ بعض چینلز نے ‘عورت مارچ سے متعلق متنازع نعرہ بھی نشر کیا’۔

پیمرا نے چینلز پر زور دیا کہ وہ اس حقیقت کو ذہن میں رکھیں کہ اس طرح کے متنازع مواد کو نشر کرنا معموعی طور پر قابل قبول شائستگی کے معیارات کے منافی ہونے کے ساتھ مذہبی، معاشرتی، ثقافتی اصولوں اور عوام کے جذبات کے منافی ہے۔ایڈوائزری میں مزید کہا گیا کہ اس طرح کے فحش / نامناسب مواد کو نشر کرنا ٹی وی چینلز پر دیکھنے کے لیے موزوں نہیں ہے۔نوٹی فکیشن میں اس کی وضاحت نہیں کی گئی کہ کس طرح کے مواد کو ‘متنازع’ یا ‘فحش’ ہے۔علاوہ ازیں ایڈوائزری میں قابل اعتراض نعرہ بھی واضح نہیں کیا گیا۔

الیکٹرونک میڈیا کا نگراں ادارے کا کہنا تھا کہ پیمرا آرڈیننس 2002 کے سیکشن 20 (ایف) کی خلاف ورزی ہے۔علاوہ ازیں بیان میں کہا گیا کہ ‘5 مارچ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات نے متفقہ طور پر ٹیلی ویژن چینلز پر عالمی یوم خواتین مہم سے متعلق غیر مہذبانہ نعروں اور متنازع مواد کے نشر کی حوصلہ شکنی کی’۔پیمرا نے مزید کہا کہ ٹی وی چینلز کو ‘اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا چاہئے اور ناظرین میں اعلی اخلاقی اقدار اور کردار کی تشکیل میں اپنا بھر پور کردار ادا کرنا چاہئے’۔

علاوہ ازیں پیمرا نے اینکرپرسن کو بھی ہدایت کی کہ وہ ‘الفاظ / اشاروں کے انتخاب میں محتاط رہیں اور ایسے سوالات / تبصرے کو گریز کریں جو بولڈ / غیر واضح ہوں’۔پیمرا نے ہدایت کی کہ چینلز کسی بھی ‘نامناسب الفاظ / مواد’ کو نشر کرنے سے بچنے کےلیے ٹائم ڈیلے میشن استعمال کریں۔ایڈوائرزی میں کہا گیا کہ چینلز کی مانیٹرنگ کمیٹی کو پروگراموں، بلیٹن اور ٹاک شوز کا جائزہ لینا چاہیے تاکہ کوئی قابل اعتراض چیز نشر نہ ہو۔

خیال رہے کہ پاکستان بھر میں آئندہ ہفتے 8 مارچ کو عالمی یوم خواتین کے موقع پر ملک بھر میں ’عورت مارچ‘ منعقد کیے جائیں گے اور اس حوالے سے تیاریاں جاری ہیں۔پاکستان میں گزشتہ سال سے ’عورت مارچ‘ کے انعقاد کا سلسلہ شروع ہوا اور ’عورت مارچ‘ کے حوالے سے کافی تنقید بھی سامنے آئی۔ماضی کی طرح اس سال بھی ’عورت مارچ‘ شروع ہونے سے قبل ہی اس پر تنقید کی جا رہی ہے اور مختلف سیاسی و سماجی رہنما اس حوالے سے اپنے بیانات دے رہے ہیں۔

Leave a reply