فی الحال ایران پرحملے کی صورت میں مذہبی مقامات کونشانہ نہیں بنایا جائے گا،پینٹا گون
واشنگٹن :فی الحال ایران پرحملے کی صورت میں مذہبی مقامات اورثقافتی ورثوں پر حملے کا کوئی پروگرام نہیں ،پینٹا گون نے ایران کوٹرمپ کی طرف سے دی جانے والی دھمکیوں پراپنا موقف بتادیا ، ادھر وزیر دفاع مارک ایسپرنےصدرڈونلڈ ٹرمپ کی ٹوئٹ کی تردیدکرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کےاعلی فوجی کمانڈرقاسم سلیمانی کےامریکی قتل پرتہران سے انتقامی کارروائی کے دھمکیوں کے باوجودامریکی فوج کا ایرانی ثقافتی مقامات پر بمباری کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
پیرکوصحافیوں سے گفتگوکرتےہوئےوزیردفاع مارک ایسپر نےکہاکہ امریکی فوج “مسلح تصادم کے قوانین پرعمل کرے گی”۔قوانین کےتحت کوئی بھی ملک جنگ کی صورتحال کےباوجودمخالف ملک کی ثقافتی مقامات کو نقصانات نہیں پہنچاسکتا۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوارکو سماجی رابطےکی سائٹ پرٹوئٹ کرتےہوئےایران کودھمکی دی تھی کہ اگر ایران کی جانب سے کسی بھی شہری کونقصان پہنچاتوایران کے 52 مقامات پر حملہ کو نقصان پہنچایاجائےگا ۔
جس پرایرانی قیادت کی جانب سےبھی سخت ردعمل کااظہارکیاجارہاہے۔ایرانی صدرحسن روحانی نےامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 52 اہداف کے جواب میں ایرانی صدر حسن روحانی نے انہیں 290 یاد رکھنے کا کہہ دیا۔ دوسری جانب ایران قدس فورس کے نئے کمانڈر اسماعیل قا آنی نے کہا ہے کہ قاسم سلیمانی کا بدلہ لینے کے لیے ایران کے پاس 13 مقامات ہیں جن کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔