تھرپارکر:تھرپارکر: ایک طرف کرونا تو دوسری گرمی کے ساتھ ساتھ پانی کا بحران ،اطلاعات کے مطابق سندھ کی اہم سرزمین تھرپارکرجہاں حکومتی دعووں کے برعکس ابھی تک پانی کی کمی کا بہت بڑا بحران جاری ہے ، اوراس سلسلے میں ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ، لوگ پانی کی ایک ایک بوند کوترس رہے ہیں ،

خشک سالی کے شکار تھرپارکر کے دو بڑے گائوں پینے کے پانی کے شدید بحران کا شکار ہو گئے، فلٹر پلانٹس بھی فنی خرابی کے باعث بند پڑے ہیں، شدید گرمی میں اہل علاقہ نے ہاتھوں میں پانی کے خالی گیلن اٹھاکر احتجاج کیا۔شدید گرمی اور پانی کی ایک بوند تک نہیں، تھر کے قحط متاثرہ گائوں اوڈھانی اور رڑیاڑو کی 20 ہزار آبادی پانی کی بوند بوند کیلئے پریشان ہے،

تھرپارکر کے لوکوں کی بے بسی اور ان کو درپش تکالیف اورمشکلات کو حکمرانوں تک پہنچاتے ہوئے سنیئرصحافی مبشرلقمان نے بھی حکمرانوں کو ان کا وعدہ یاد کرایا ہےکہ وہ لوگ ایک طرف کروناکی وجہ سے سخت آزمائش میں ہیں‌تو دوسری طرف پانی کے بحران کی وجہ سے ان کی جانیں‌خطرے میں ہیں‌

 

 

https://twitter.com/mubasherlucman/status/1259562945496977408?s=08

۔ قحط سے متاثرہ لوگوں نے پانی کی دستیابی ممکن بنانے کیلئے گیلن اٹھا کر احتجاج کیا۔شدید گرمی میں بیچارے تھر کے باسی کنوئوں کا کڑوا پانی استعمال کرنے پر مجبور ہیں، آر او پلاٹس چلانے والے آپریٹرز نے بتایا کہ فنی خرابی کے باعث بند ہیں، کمپنی کو بتا دیا ہے مگر نوٹس نہیں لیا جا رہا۔پانی کی شدید قلت سے قحط متاثرہ گائوں کے لوگ دن بھر پانی کے حصول کیلئے دربدری کا شکار ہیں،

سائیں سرکار کے تھرپارکر کے لوگوں کو میٹھا پانی فراہم کرنے کے دعوے تو بہت ہیں مگر ان بند پڑے آر او پلانٹس کو فعال بنانے کیلئے کب نوٹس لیا جائے گا، کوئی پوچھنے والا نہیں

Shares: