باغی ٹی وی : پیپسی پاکستان قومی خواتین کرکٹ ٹیم کا پرنسپل پارٹنر بن گیا.

پی سی بی اور پیپسی نے خواتین کرکٹ کو مزید فروغ دینے اور قومی خواتین کی کرکٹ ٹیم کی مدد کی خاطر تاریخی معاہدے کا اعلان کیا

پیپسی ایک سال کے معاہدے کے اعلان کے ساتھ پاکستان خواتین کی قومی کرکٹ ٹیم کی اصل شراکت دار بن گئی ہے جس پر بدھ (آج) کوپاکستان کرکٹ قذافی اسٹیڈیم لاہور کے صدر دفتر میں پیپسی اور پی سی بی کے نمائندوں کے درمیان دستخط ہوئے۔

اعلامیہ تقریب میں پی سی بی کے ڈائریکٹر کمرشل بابر حامد اور ڈائریکٹر مارکیٹنگ پیپسی کو عائشہ جنجوعہ موجود تھیں۔

یہ معاہدہ جنوبی افریقہ – پاکستان محدود اوورز سیریز سے نافذ العمل ہے ، تین ون ڈے میچوں کی سیریز کا پہلا میچ آج کنگسیاڈ گراؤنڈ ڈربن میں کھیلا جارہا ہے۔ ون ڈے سیریز کے بعد تین میچوں کی ٹی ٹونٹی سیریز ہوگی۔

سیریز کے دوران پاکستان ٹیم اس کٹ کے ساتھ کھیل رہی ہے جس میں پیپسی ، گیٹورڈ اور کرکرے سمیت متعدد برانڈز شامل ہیں۔

ڈائریکٹر کمرشل پی سی بی ، بابر حامد: کا کہنا تھا کہ پی سی بی خواتین کی کرکٹ کی ترقی اور فروغ پر پختہ یقین رکھتا ہے اور پیپسی کے ساتھ یہ شراکت داری اس سلسلے میں ہماری وابستگی کا ایک اہم اشارہ ہے۔ پاکستان خواتین کی قومی کرکٹ ٹیم نے حالیہ برسوں میں تیز رفتار ترقی کی ہے۔ یہ ٹیم ایک ایسی قوت ہے جس کو بین الاقوامی سطح پر شمار کیا جاتا ہے

“پیپسی ملک میں ایک دیرینہ شراکت دار اور کرکٹ کا حامی رہا ہے اور پی سی بی کے ساتھ اس کے بہت مضبوط تعلقات ہیں۔ یہ شراکت داری ہمارے تعلقات کا ایک عہد ہے جو اب بھی بڑھتی ہی جارہی ہے ، ہمیں خوشی ہے کہ وہ خواتین کی کرکٹ کی حمایت کے لئے آن بورڈ آئیں ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ شراکت ملک میں خواتین کرکٹ کے لئے بہت فائدہ مند ہوگی۔

ڈائریکٹر مارکیٹنگ پیپسی کمپنی عائشہ جنجوعہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں خواتین کی کرکٹ میں نمایاں پیشرفت ہوئی ہے۔ ہماری خواتین کرکٹر بین الاقوامی میدان میں اپنی شناخت بناتے رہتے ہیں اور ہم ان کی صلاحیتوں کو آگے بڑھانے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔ یہ ہمارے لئے ایک دلچسپ موقع ہے کہ وہ پاکستان خواتین کی قومی کرکٹ ٹیم کے ساتھ شراکت کریں اور ہم اس مشن پر پی سی بی کے ساتھ اپنے تعاون کے منتظر ہیں۔ ہم ایک امید افزا مستقبل کی طرف گامزن ہیں کیونکہ ہم پاکستان میں خواتین کے کرکٹ کے فروغ کے لئے کرکٹ کے ساتھ اپنی دہائی پر محیط وابستگی کو بڑھا رہے ہیں۔

Shares: