پشاور ہائیکورٹ نے کوہاٹ میں سونے کی کان کنی کے دوران مرکری کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کا حکم دیا ہے۔ چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس وقار احمد خان پر مشتمل بنچ نے اس سلسلے میں درخواست کی سماعت کی۔

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کوہاٹ کے علاقے میں سونے کی کان کنی کے دوران مرکری کا استعمال بڑھ رہا ہے، جس سے نہ صرف ماحول بلکہ مقامی پانی کی کیفیت بھی متاثر ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکری کو سونا نکالنے کے عمل میں استعمال کیا جاتا ہے، جسے پھر آگ لگا کر بخارات میں تبدیل کیا جاتا ہے، جس کے باعث پانی میں زہر آلودگی بڑھ رہی ہے۔ وکیل نے مزید کہا کہ مرکری کا استعمال عالمی سطح پر بھی خطرناک سمجھا جاتا ہے اور دنیا کے متعدد ممالک میں اس پر پابندی عائد کی جا چکی ہے۔

وکلا کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے کان کنی میں مرکری کے استعمال پر فوری طور پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا۔ عدالت نے محکمہ معدنیات کے حکام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں آئندہ سماعت پر پیش ہونے کی ہدایت کی اور سماعت ملتوی کر دی۔

یہ فیصلہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ پاکستان میں معدنی وسائل کی کان کنی میں ماحولیاتی تحفظ کی اہمیت بڑھ رہی ہے، اور عدالتیں اس بات کو یقینی بنانے کے لیے فعال کردار ادا کر رہی ہیں کہ قدرتی وسائل کا استحصال اس طرح نہ ہو کہ وہ انسانوں اور ماحول کے لیے مزید خطرات کا باعث بنے۔اس فیصلے سے مقامی عوام کو صاف پانی اور بہتر ماحول کے حوالے سے ایک نئی امید ملی ہے۔

کوئٹہ،کان میں دھماکے کے بعد سرچ آپریشن مکمل، 12 لاشیں نکال لی گئیں

لاس اینجلس ،آگ نہ بجھ سکی، تیز ہوائیں، بجلی بند کرنے کا امکان

Shares: