باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پشاور ہائیکورٹ میں فوجی عدالتوں سے سزاپانے والے 300 افراد کی سزاوں کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی
عدالت نے 200 اپیلیں منظور کرتے ہوئے سزائیں معطل کرکے رہائی کے احکامات جاری کردیے،عدالت نے زیر سماعت دیگر 100 اپیلوں پر بھی وزرات دفاع سے ریکارڈ طلب کرلیا
عدالت نے مختصر فیصلہ میں کہا کہ جن کیسز میں ریکارڈ آیا ہے ان کی سزا کو معطل کیا جاتا ہے، جن کیسز میں رکارڈ موجود نہیں ان کی سماعت ملتوی کیا جاتا ہے۔ پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس وقار سیٹھ اور جسٹس نعیم انور نے کیس کا فیصلہ سنایا، عدالت نے کہا کہ اعترافی بیانات پر ملزمان کو سزائیں دی گئیں ،کسی ملزم کو صفائی کا موقع نہین دیا گیا.
واضح رہے کہ 14 مئی کو سپریم کورٹ نے پشاور ہائیکورٹ کو ملٹری کورٹس سے سزا یافتہ ملزمان کو رہا کرنے سے روک دیا تھا،سپریم کورٹ نے پشاور ہائیکورٹ کو ملٹری کورٹس سے سزا یافتہ ملزمان کو رہا کرنے سے روکتے ہوئے حکم دیا تھا کہ پشاور ہائیکورٹ ضمانت کے عبوری احکامات بھی جاری نہ کرے، تاہم مقدمات کی میرٹ پر سماعت جاری رکھے۔
آپریشن ردالفساد کے تین برس مکمل، پاک فوج کو ملی دہشت گردوں کے خلاف بڑی کامیابیاں