پشاور ہائی کورٹ میں 25 مسنگ پرسنز کے متعلق کیسز کی سماعت کی ہے،کیس کی سماعت جسٹس اعجاز انور نے کی ،سماعت کے دوران وکیل درخواست گزار نے عدالت سے استد عا کی کہ دو سال پہلے ناصر شاہ کو گھر سے اٹھایا گیا،میرے مؤکل عبدالقدیر کو بھی گھر کے احاطے سے اٹھایا گیا، وکیل درخواست گزار نے کہا کہ محمد عامر کو پشاور ائر پورٹ سے اٹھایا گیا ہے، اسی طرح حضرت محمد کو اے ٹی سی سے بری ہوا، جیل کے گیٹ سے ہی اٹھا لیا گیا، درخواست گزار نے کہا کہ
رفیق 302 میں نامزد تھا، ضمانت ہوئی پھر بھی غائب کردیا گیا، وکیل نے کہا کہ مسنگ پرسنز کے گھر والوں کو پتہ نہیں کہ وہ کہاں پر ہے؟جس پر جج جسٹس اعجاز انور نے استفسار کیا کہ اپ بار بار کہتے ہیں کے موقع دے رپورٹ جمع کریں گے، جج وکیل درخواست گزار پر برہم ہوئے اور کہا کہ یہ اخری موقع ہے اگر رپورٹ نہیں ایا تو ڈیفنس سیکرٹری خود پیش ہوگا، جس پر ایڈیشنل ایڈوکیٹ نے کہا کہ ہم جلد رپورٹ پیش کر لیں گے، عدالت نے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت نا معلوم مدت تک ملتوی کردی،

Shares: