پشاور میں امن و امان کی خاظر دفعہ 144 نافذ
امان و امان کو بحال رکھنے کیلئے ڈپٹی کمشنر پشاور کی طرف ضلع پشاور میں دفعہ 144 نافذ کردیا گیا ہے جبکہ سیکیورٹی خدشات اور امن و امان کی وجہ سے 5 یا اس سے زیادہ افراد کے ایک جگہ جمع ہونے پر پابندی عائد کی گئی ہے جبکہ ذرائع کے مطابق حالیہ حالات اور موجودہ پی ٹی آئی کی طرف سے پیدا کردہ کشیدگی کے سبب ایسا کیا گیا ہے تاکہ کسی بھی بڑے سانحہ سے بچا جاسکے. جبکہ اس نوٹیفیکیسن میں کہا گیا ہے کہ اس کی خلاف ورزی سخت سزا دی جائے گی.
ڈی سی پشاور نے کا کہنا ہے کہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف دفعہ 188 کے تحت کارروائی کی جائی گی۔ جبکہ تعزیرات پاکستان کا سیکشن 188 کہتا ہے کہ جو شخص سرکاری حکام کی طرف سے نافذ کردہ وقتی اور ہنگامی احکامات کی خلاف ورزی کرے گا اسے 6 ماہ کی قید یا جرمانہ یا دونوں سزائیں ہوسکتی ہیں۔
144 on gathering
یاد رہے کہ ڈپٹی کمشنرپشاور شاہ فہد نے گزشتہ بروز پیر اپنے عہدے کا چارج سنبھال کر باقاعدہ طور پرکام کا آغاز کر دیا تھا۔شاہ فہد گریڈ 18 کے پی اے ایس (پاکستان ایڈمنسٹریٹیو سروس) آفیسر ہیں اور ان کا تعلق (39th Common) سے ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے ضلع پشاور میں دفعہ 144 نافذ کردیا گیا تھا جبکہ پشاور میں سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے 5 یا زیادہ افراد کے ایک جگہ جمع ہونے پر پابندی عائد کی گئی تھی اور ڈپٹی کمشنر پشاور نے کہا تھا کہ پشاور میں سیکیورٹی نازک صورتحال پر دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے.
مزید یہ بھی پڑھیں؛
خواجہ آصف کی افغانستان کے نائب وزیراعظم ملا عبدالغنی برادر سے ملاقات کی
ملتان سلطانز کاکراچی کنگزکوجیت کےلیے197رنزکاہدفمحمد رضوان کی ناقابل شکست سنچری
میری حکومت ضرور آئے گی پھر میں ان کو نہیں چھوڑوں گا:عمران خان
نائن الیون کےمتاثرین افغان بینک کےفنڈزضبط نہیں کرسکتے:امریکی عدالت کافیصلہ
آئی ایم ایف پروگرام کے بعد مزید مشکلات آئیں گی: وزیر اعظم شہباز شریف
خیال رہے کہ پشاور: دفعہ 144 گزشتہ 8 فوروی سے دس دنوں کے لیے نافذ کی گئی تھی اور ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف دفعہ 188 کے تحت کارروائی کی جائے گی.








