پشاور کی عوام کے ساتھ ایک اور مذاق، بی آر ٹی منصوبہ کی تکمیل کے لئے ایک اور تاریخ آ گئی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخواہ کے مشیر برائے برائے اطلاعات اجمل وزیر نے جون تک بی آر ٹی منصوبہ مکمل کرنے کا عندیہ دے دیا تا ہم حتمی تاریخ دینے سے انکار کر دیا

پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اجمل خان وزیر کا کہنا تھا کہ کوشش کریں گے کہ جون تک بی آر ٹی منصوبہ مکمل ہو، لیکن اس کے لئے حتمی تاریخ نہیں دے سکتے، منصوبے پر کام جاری ہے اور امید ہے جون تک اسے مکمل کر لیا جائے گا.

اس سے پہلے شوکت یوسفزئی نے کہا تھا کہ بی آر ٹی منصوبہ اپریل میں عوام کے لئے کھول دیا جائے گا لیکن اب مشیر برائے اطلاعات نے اپریل کی بجائے جون کی تاریخ دے دی

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی حکومت بی آر ٹی منصوبے کے افتتاح کے حوالے سے کئی بار تاریخ دے چکی ہے تاہم تاحال حکومت بی آر ٹی منصوبے کو عوام کے لیے کھولنے میں ناکام رہی ہے۔

خیال رہے کہ صوبائی حکومت اور بی آر ٹی پر کام کرنے والے ادارے پشاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے اکتوبر 2017 میں اس کے آغاز کے بعد 6 ماہ یعنی 20 اپریل 2018 تک اسے پایہ تکمیل تک پہنچانے کا دعویٰ کیا تھا۔تاہم ایسا نہ ہوسکا جس کے بعد منصوبے کے منتظمین بدل بدل کر اس کی تکمیل کی مخلتف تواریخ 20 مئی سے 30 جون، 31 دسمبر سے 23 مارچ 2019 بتاتے رہے۔اس دوران منصوبے کی ابتدائی لاگت بھی 49 ارب روپے سے بڑھ کر 68 ارب روپے تک جاپہنچی ہے۔

واضح رہے کہ پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ نے بی آر ٹی منصوبے کی انکوائری کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے جس میں ایف آئی اے کو 45 روز میں انکوائری کا حکم دیدیا گیا ہے۔تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے وژن اور منصوبہ بندی کے بغیر بی آر ٹی منصوبہ شروع کیا۔ ٹرانس پشاور کے سی ای او کو ان کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟

پشاو ہائیکورٹ کے تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پنجاب میں بلیک لسٹ کمپنی کو بی آر ٹی کا ٹھیکہ دیا گیا۔ منصوبے کیلئے اتنا بڑا قرضہ لینے کی کیا ضرورت تھی؟ ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ پی سی ون میں غیر متعلقہ سٹاف کیلئے پرکشش تنخواہیں رکھی گئیں۔ اے سی ایس اور وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری کو بھی ادائیگی کی گئی۔ پشاور کے رہائشیوں کے لیے منصوبہ تکلیف کا باعث بنا

ایف آئی اے نے بی آرٹی منصوبہ سے متعلق تحقیقات کا آغاز کردیا۔ ایف آئی اے ذرائع کے مطابق تحقیقات پشاورہائی کورٹ کے تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد کی جا رہی ہیں،پشاورہائی کورٹ نے ایف آئی اے سے 45 دن میں تحقیقات کرانے کا حکم دیاتھا۔ہائی کورٹ کی تفصیلی فیصلہ میں منصوبہ کی ٹوٹل لاگت سمیت کئی سوالات اٹھائے گئے تھے.

بی آر ٹی منصوبہ، تحقیقات کے خلاف سپریم کورٹ میں سماعت،عدالت کا بڑا حکم

 

Shares: