پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پریس کانفرنس کی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کیا، پٹرول 19روپے 95 پیسے مہنگا کیا گیا، ڈیزل کی قیمت میں 19 روپے 90 پیسے کا اضافہ کیا گیا،نئی قیمتوں کا اطلاق فوری ہوگا،
وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پچھلے 15 دن میں انٹرنیشنل مارکیٹ میں قیمتوں میں چڑھاؤ ہوا، پچھلے 15 دن میں عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں بڑھیں، کل رات 12 بجے کے بعد قیمتوں کا تعین ہوا،وزیراعظم نے کہا جو کچھ بہتر ہوسکتا ہے عوام کیلئے کرنا چاہیے، ڈیزل کی قیمت میں 19 روپے 90 پیسے کا اضافہ کیا ہے،پیٹرول کی نئی قیمت272 روپے 95 پیسے مقرر کی گئی ہے ،
سینیٹر ڈاکٹر عبدالکریم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ حكومت کا جاتے ہوئے عوام کیلئے آخری تحفہ ، بجلی کی قیمت میں بڑے اضافے کے بعد ،پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں فی لیٹر 20 روپے اضافہ نامناسب اور زیادتی ہے یہ اضافہ پہلے ہی مہنگائی سے تنگ عوام کو مزید مارنے کا پروگرام ہے ان حالات میں الیکشن میں جانے کے انتہائی خطرناک نتائج ہونگے
حكومت کا جاتے ہوئے عوام کیلئے آخری تحفہ
بجلی کی قیمت میں بڑے اضافے کے بعد
پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں فی لیٹر 20 روپے اضافہ نامناسب اور زیادتی ہے
یہ اضافہ پہلے ہی مہنگائی سے تنگ عوام کو مزید مارنے کا پروگرام ہے
ان حالات میں الیکشن میں جانے کے انتہائی خطرناک نتائج ہونگے pic.twitter.com/KxR0Oa0cVl— Senator Dr. Abdul Kareem (@SenDrAbdulKarim) August 1, 2023
جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے کہا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات میں ایک دفعہ پھر 20 روپے فی لٹر اضافہ کر دیا گیا۔ اس پٹرول بم سے پی ڈی ایم حکومت میں شامل جماعتوں کا عوام دشمن چہرہ مزید بے نقاب ہو گیا۔ یہ عوام کا معاشی قتل ہے،غریبوں کے جیب پر ڈاکہ ہے، یہ ناقابل برداشت بوجھ ہے، عوام کی کمر توڑ دی ہے، آئی ایم ایف کیلئے قانون سازی ،آئی ایم ایف کیلئے ٹیکسوں کا نظام، آئی ایم ایف کیلئے مہنگائی، ائیرپورٹس بندرگاہیں شاہراہیں اور قومی اثاثے بیچے جارہے ہیں.
حکومت مفت پٹرول، مفت بجلی ، مفت گیس اور ججز، سیاستدانوں، اشرافیہ اور افسر شاہی کی مراعات کم کیوں نہیں کرتی؟ کب تک عوام بوچھ برداشت کرتے رہیں گے۔ کب تک عوام پر یہ ظلم برداشت کریں گے۔
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر بھی سیاست چمکائی جا رہی ہے، ملکی معیشت کو درست سمت میں ڈالنے کے لئے ہم نے مشکل فیصلے کئے،اتحادی حکومت نے سستی شہرت لینے کے لئے فیصلے نہیں کئے، 15 ماہ قبل مسلم لیگ (ن) اور اتحادی جماعتوں نے ملک کو بچانے کا فیصلہ کیا، آج ہم سر اونچا کر کے کہہ سکتے ہیں کہ جو فیصلہ کیا ملک کی معیشت کے استحکام کے لئے کیا، جب ہم اقتدار میں آئے تھے ملک دیوالیہ کی نہج پر تھا، نااہلوں اور چوروں نے اپنی سیاست کو بچانے کے لئے ملک کو ڈیفالٹ کے دھانے پر پہنچایا، چیئرمین پی ٹی آئی نے دوست ممالک کے ساتھ تعلقات خراب کئے، نواز شریف آئی ایم ایف کو خیر باد کہہ چکے تھے،پی ٹی آئی نے اپنے ہی دستخط کردہ آئی ایم ایف پروگرام کی خلاف ورزی کی اور اسے معطل کیا، وزیراعظم شہباز شریف نے ملکی ساکھ بچانے کے لئے آئی ایم ایف کے معطل پروگرام کو بحال کرنے کے لئے دوبارہ بات چیت شروع کی،ہم معیشت کے اندر ان کی بچھائی گئی بارودی سرنگوں کا خاتمہ کریں گے، ہم ملک کو ترقی کی شاہراہ پر لے کر جائیں گے،پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی کئی وجوہات ہیں، ہم آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ میں ہیں، ہم اس انسٹرومنٹ کو استعمال نہیں کر سکتے، نگران سیٹ اپ کا فیصلہ وزیراعظم اور اتحادی جماعتیں کریں گی،