مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ پیٹرولیم لیوی کچھ نہ کچھ بڑھانی پڑے گی اور لیوی پر انحصار ہو گا کہ پیٹرول کی قیمت کہاں تک جاتی ہے۔
باغی ٹی وی : مشیر خزانہ شوکت ترین نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے ایک 2 روز میں حتمی گفتگو ہو گی اور معاملہ حل ہو جائے گا جبکہ اعلامیہ آنے کے بعد پتہ چل جائے گا کہ ہم نے کیا طے کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم لیوی کچھ نہ کچھ بڑھانی پڑے گی اور لیوی پر انحصار ہو گا کہ پیٹرول کی قیمت کہاں تک جاتی ہے۔
چینی سے متعلق بات کرتے ہوئے مشیر خزانہ نے کہا کہ ملز اور ڈیلرز کی وجہ سے چینی کی قیمت بڑھی ہے اور عوام بتائے کہ باریک چینی کیوں نہیں کھا رہے ؟ جتنا میٹھا موٹی چینی کرتی ہے اتنا ہی پتلی بھی کرتی ہے۔
کراچی ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم کی پریس کانفرنس
انہوں نے کہا کہ مارکیٹ میں موٹی چینی آج 140 روپے سے 117 روپے ہو گئی ہے لیکن باہر سے منگوائی گئی باریک چینی 90 روپے فی کلو میں دستیاب ہے۔ قیمتوں کا تعین صوبائی معاملہ ہے ہم تو صرف ہدایات دے رہے ہوتے ہیں۔
شوکت ترین نے کہا کہ زرمبادلہ کے ذخائر کو محفوظ کرنے کے لیے درآمدات کم کرنی پڑے گی اور درآمدی چینی وافر مقدار میں موجود ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم نے کراچی میں پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ سندھ کو اگر درآمدہ چینی چاہئے تو وفاق سے مانگ لے، حکومت کے پاس 1 لاکھ ٹن چینی کے ذخائر موجود ہیں جب کہ شوگر ملز کے پاس 11 روز کے ذخائر موجود ہیں۔
کراچی پریس کلب میں چینی کے بحران کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم نے کہا تھا کہ ملک میں چینی کی سالانہ کھپت 60 لاکھ ٹن ہے، سندھ حکومت نے گنے کی سپورٹ پرائز کا اعلان کیا مگر ابتک نوٹس جاری نہیں ہوا جس کی وجہ سے شوگر ملز میں کرشنگ تاخیر ہو سکتی ہے ۔
چھاتی کے کینسر سے بچاؤ کی آگاہی کیلئے فیصل آباد میں سیمینار کا انعقاد
ملک میں 15ہزار ٹن چینی کی ضرورت ہے ۔ سندھ میں ابھی تک کوئی شوگر مل نہیں چلی ۔ سندھ حکومت کوچینی چاہیے تو وفاقی حکومت دینے کو تیار ہے لیکن سندھ حکومت چینی کے معاملے پر وفاق سے مدد لینے کو تیار نہیں چینی کا معاملہ صوبائی ہے سندھ میں کرشنگ شروع نہ ہونے پر ملز نے چینی کی قیمت بڑھا دی ہے ۔