پٹرولیم ڈویژن کے افسران کی میڈیا میں کردار کشی پر متعلہ ادارے نے خوب دیا جواب

0
36

پٹرولیم ڈویژن کے افسران کی میڈیا میں کردار کشی پر متعلہ ادارے نے خوب دیا جواب

باغی ٹی وی وزارت توانائی (پٹرولیم ڈویژن) کے ترجمان نے کہا ہے کہ پٹرولیم ڈویژن میں اعلی عہدوں پر تعینات دو افسران کی میڈیا میں مسلسل کردار کشی کی جارہی ہے جو سمجھ سے بالاتر ہے۔
پیر کو اپنے وضاحتی بیان میں ترجمان نے کہاکہ پٹرولیم مصنوعات کے بحران پر قائم کمیشن کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد میڈیا میں پٹرولیم ڈویژن کے 2 افسران کو مسلسل نشانہ بنا رہا ہے اور ان کی مسلسل کردار کشی کی جا رہی ہے۔
ترجمان نے میڈیا رپورٹس میں کم علمی پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا کہ ڈاکٹر شفیع الرحمن آفریدی جانوروں کے ڈاکٹر نہیں بلکہ ایم بی بی ایس ہیں، انہوں نے 20 سال قبل سی ایس ایس کا امتحان امتیازی نمبروں سے پاس کیا اور سیکرٹریٹ گروپ کا حصہ بنے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ سیکرٹریٹ گروپ کے گریڈ 19 کے آفیسر ڈاکٹر شفیع الرحمن آفریدی کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے پٹرولیم ڈویژن میں گریڈ 20 میں ڈیپوٹیشن پر تعینات کیا گیا۔ اس کے علاوہ مذکورہ آفیسر نے سی ایس اے، ایم سی ایم سی،ایس ایم سی کی اپنی پیشہ ورانہ تربیت کامیابی کے ساتھ مکمل کی اور وہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیب،ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے، وزارت داخلہ ، سیاحت، امور کشمیر و شمالی علاقہ جات، کھیل و ثقافت اور نیشنل فوڈ سیکورٹی سمیت کئی اہم عہدوں پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر آفریدی کے سروس کیریئر سے پتہ چلتا ہے کہ وہ اچھی شہرت کے حامل آفیسر ہیں،بغیر تحقیق کئے انہیں جانوروں کا ڈاکٹر کہنا توہین آمیز ہے۔
پٹرولیم ڈویژن میں ہی تعینات دوسرے آفیسر عمران علی ابڑو کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے ترجمان نے بتایا کہ مذکورہ آفیسر بنیادی طورپر وہ وزارت پٹرولیم کے ماتحت کمپنی” انٹراسٹیٹ گیس کمپنی“ کے کے ملازم ہیں اور 7 سال قبل اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہوئے تھے اور ان دنوں وہ بطور ریسرچ آفیسر خدمات انجام دے رہے ہیں۔
ترجمان نے کہاکہ پٹرولیم کمیشن کی رپورٹ کا معاملہ ابھی زیرسماعت ہے اور کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے ابھی اس رپورٹ کا جائزہ لینا ہے لہٰذا گمراہ کن معلومات کو بیان کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔
٭٭٭٭

Leave a reply