وفاقی حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس عائد نہیں کرے گی: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب

aourangzeb

پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ملک کی معاشی صورتحال اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ تعلقات پر اہم انکشافات کیے ہیں۔ منگل کو صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں انہوں نے کئی اہم معاشی مسائل پر روشنی ڈالی۔وزیر خزانہ نے بتایا کہ آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ اس ماہ کے آخر میں اجلاس کرے گا، جو پاکستان کے لیے 7 بلین ڈالر کے بیل آؤٹ پیکیج کے حوالے سے امید کی کرن ہے۔ تاہم، انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان کو آئی ایم ایف پروگرام کے دوران 3 سے 5 بلین ڈالر کے فنانسنگ گیپ کا سامنا ہے۔ اورنگزیب نے اس خلا کو قابل انتظام قرار دیا اور اسے پر کرنے کی کوششوں کا ذکر کیا۔

ایک اہم انکشاف کے مطابق، وزیر خزانہ نے تصدیق کی کہ وفاقی حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس عائد نہیں کرے گی۔ یہ فیصلہ عوام پر معاشی بوجھ کم کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔بین الاقوامی کمرشل بینکوں سے قرض لینے کے حوالے سے وزیر خزانہ نے واضح کیا کہ زیادہ شرح سود پر قرضے نہیں لیے جائیں گے۔ یہ بیان ملک کی معاشی پالیسی میں احتیاط کا اشارہ دیتا ہے۔چین کے ساتھ توانائی کے شعبے میں تعاون پر بات کرتے ہوئے انہوں نے آئی پی پیز سے مذاکرات کے لیے مشیر کی تقرری کی ضرورت کا ذکر کیا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے چین میں پانڈا بانڈ کے لیے پہلے ہی ایک مشیر مقرر کر رکھا ہے۔
وزیر خزانہ نے ایف بی آر کی جاری ڈیجیٹلائزیشن اور کول پاور پلانٹس کو مقامی کوئلے پر منتقل کرنے کے منصوبے کا بھی ذکر کیا، جس کی تکمیل میں دو سے تین سال لگ سکتے ہیں۔یہ انکشافات پاکستان کی موجودہ معاشی حکمت عملی، بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ تعلقات، اور توانائی کے شعبے میں اصلاحات کی عکاسی کرتے ہیں۔ حکومت کی جانب سے یہ اقدامات ملکی معیشت کو مستحکم کرنے اور عوام پر معاشی بوجھ کم کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھے جا رہے ہیں۔

Comments are closed.