ڈالر کی قدر گرنے اور روپیہ مظبوط ہونے سے پاکستان کے بیرونی قرضوں کے بوجھ میں کمی کے ساتھ ساتھ اربوں ڈالرز کی پیٹرولیم مصنوعات سمیت دیگر درآمدات بھی سستی ہوں گی۔ صحافی رضوان عالم کے مطابق معاشی ماہر خرم شہزاد کا کہنا ہے کہ پاکستان پر ایک سو پچیس ارب ڈالر کا بیرونی قرض ہے اور جب ڈالر کی قیمت صرف ایک روپے بڑھے تو ملک پر بیرونی قرض کے مالی بوجھ میں بیٹھے بٹھائے ایک سو پچیس ارب کا اضافہ ہوجاتا ہے تاہم اب جبکہ ڈالر کو ریورس گیئر لگ گیا ہے اور روپیہ مضبوط ہورہا ہے تو اس بوجھ میں نا صرف اضافے کا سلسلہ رکے گا بلکہ اس میں کمی بھی آئے گی۔

معاشی ماہرین کے مطابق منگل کو ڈالر کا سرکاری ریٹ 10 روپے گرا اور یہ کمی برقرار رہی تو اس سے ملکی بیرونی قرض میں 1250 ارب روپے کی کمی آئے گی۔ درآمدکنندگان کے مطابق ڈالر سستا ہونے سے سینکڑوں درآمدی اشیا کی قیمتیں بھی نیچے آئیں گی جو پہلے ڈالر مہنگا ہونے سے مسلسل بڑھ رہی تھیں جس سے مہنگائی میں بھی کمی آئے گی۔ جبکہ تاجروں کے مطابق پاکستان ایک ماہ میں پانچ ارب ڈالر کی اشیا درآمد کرتا ہے اور اگر ڈالر کی قدر گرنے کا رجحان برقرار رہا تو تمام درمدات سستی ہوں گی۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
صفائی کی مد میں کروڑوں روپے خورد برد کر لیے گئے، میر صادق عمرانی
عمرانی دورحکومت میں 29 افراد کو فوجی عدالتوں سے سزا سنائی گئی،درخواست دائر
بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے سے دریائے ستلج میں پانی کا بہاؤ بڑھ سکتا ہےمسجد نبوی میں 4.2 ملین نمازی اور زائرین کی آمد ریکارڈ
اسٹاک ایکسچینج میں مندی کا رجحان
گلگت بلتستان میں تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اہم ترین اجلاس طلب
عمرانی دورحکومت میں 29 افراد کو فوجی عدالتوں سے سزا سنائی گئی،درخواست دائر
درآمدی مشینری،پرزہ جات، طبی و صنعتی آلات سستے ہونے سے انڈسٹریز کو فائدہ ہوگا۔پیٹرولیم مصنوعات، غذائی اشیاء،کپڑے، کاسمیٹک،ادویات، الیکٹرانک اور الیکٹرک کی مصنوعات،بیٹریز اور سولر پلیٹیں اور پینلز سمیت کھلونے،کھیلوں کا سامان،استعمال شدہ چیزوں سمیت سینکڑوں اشیا کی قیمت نیچے آئیں گی۔

Shares: