سرگودھا(رپورٹر باغی ٹی وی) پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی سرگودھاکے سالانہ ٹھیکہ جات کی نیلامی کا عمل معطل ہونے سے ادارہ کو شدید و ناقابل تلافی نقصانات کا سامنا ، مارکیٹ سے کروڑوں روپے کی وصولی کے لئے متعلقہ سٹاف کی عدم دستیابی سے مسائل میں اضافہ کا امکان، وسائل کے عدم توازن کے نتیجہ میں ادارہ کی کاکردگی متاثر ہونے کا خدشہ، صورت حال گھمبیر، پی ایچ اے حکام نے کمشنر سرگودھا اور سیکرٹری ہاﺅسنگ کو زمینی حالات اور پس پردہ حالات سے آگاہ کردیا ، تفصیلات کے مطابق پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی سرگودھا کی جانب سے ماہ جون 2019کو سالانہ ٹھیکہ جات کی مدت مکمل ہونے کے پیش نظر مئی کے دوران اشتہاری بورڈ فیس بشمول سکائی / شاپ سائن بورڈ، بینرز، سٹیمرز، سٹالز اور فلوٹ وغیرہ کے علاوہ ٹھیکہ پارکنگ سٹینڈ فیس اندرون کمپنی باغ اور ٹھیکہ پارکنگ سٹینڈ فیس بیرون رحمت اللعالمین کے ساتھ ساتھ ادارہ کے زیر انتظام مختلف پارکس اور اہم مقامات پر گرین بیلٹس میں مختلف کاروبار کی غرض سے دکانوں (کیبن) کی نیلامی عمل میں لائی جارہی تھی جس میں بے جا مداخلت کرتے ہوئے چیئرمین پی ایچ اے سعد اللہ وڑائچ نے نیلامی کا عمل رکوا دیا، بعد ازاں دوبارہ اخبار اشتہار کے بعد مذکورہ ٹھیکہ جات کی نیلامی کے لئے بالترتیب 18جون اور 24 جون کی تاریخ مقرر کی گئی مگر چیئرمین پی ایچ اے کی جانب سے ایک مرتبہ بھر رخنہ اندازی کی گئی اور باقاعدہ لیٹر لکھ کر کمشنر سرگودھا سے نیلامی کا عمل روکنے کی استدعا کی گئی ، دفتر پی ایچ اے میں عین نیلامی کے وقت مورخہ 18جون کو جب کہ پنجاب بھر سے آنے والے نیلامی میں حصہ لینے کے خواہشمند جملہ ٹھیکہ دار حضرات موجود تھے کمشنر سرگودھا کی جانب سے جاری کردہ لیٹر کے تحت نیلامی کا عمل رکوا دیا گیا، جبکہ گزٹ نمبر 169-76کی شق نمبر 5کے تحت ڈائریکٹر جنرل پی ایچ اے پبلک سیکٹر کے ساتھ محکمہ کے معاہدات طے کرنے، شق نمبر 17 کے تحت فیس / ریٹ مقرر کرنے اور شق نمبر 20 کے تحت ٹینڈر، ٹھیکہ جات کی منظوری کا عمل مکمل کرنے کے مکمل اختیارات رکھتے ہیں اور ان اختیارات میں بشمول چیئرمین کسی بھی شخص کی مداخلت کی کوئی گنجائش موجود نہیں ، یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ پی ایچ اے ایکٹ کے تحت ٹھیکہ جات کی نیلامی کے لئے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری بھی ضروری نہیں جبکہ چیئرمین موصوف اس بات کا بلا جواز واویلہ کرتے دکھائی دے رہے ہیں جو کہ درست نہیں ، مزید برآں پی ایچ اے سرگودھا پنجاب حکومت کے تحت کام کررہا ہے اور اس میں مقامی انتظامیہ کو مداخلت کی بھی اجازت نہیں مگر کمشنر سرگودھا نے محض سیاسی دباﺅ کے تحت چیئرمین پی ایچ اے سعد اللہ وڑائچ کے ایما پر جو لیٹر جاری کیا اور سالانہ ٹھیکہ جات کی نیلامی کا عمل معطل کیا اس کی وجہ سے پی ایچ اے کو شدید ترین مسائل کا سامنا ہے جن میں اولین تو یہ کہ ادارہ کے سالانہ ٹھیکہ جات 30جون تک نیلام کئے جانا ناگزیر تھا کیوں کہ یکم جولائی سے ریکوری کا عمل شروع ہونا تھا ، ٹھیکہ جات کی نیلامی کے نتیجہ میں ادارہ کو مقابلہ کی صورت میں ریزرو پرائس سے زائد آمدن متوقع تھی جو کہ ممکن نہ ہوسکا، مزید ٹھیکہ جات کی نیلامی عمل میں نہ آنے کی وجہ سے محکمہ کو وصولی کے لئے تجربہ کار سٹاف درکار ہے جو کہ ادارہ کے پاس دستیاب نہیں، علاوہ ازیں نیلامی نہ ہونے کی بنا پر نہ صرف ریونیو کی مد میں خطرناک حد تک کمی واقع ہوگی اور واجبات وصولی کے عمل کی شفافیت بھی برقرار نہ رہ سکے گی، ڈی جی پی ایچ اے کی جانب سے اس سلسلہ میں کمشنر سرگودھا اور سیکرٹری ہاﺅسنگ کو زمینی حقائق سے مطلع کردیا گیا ہے تاکہ ادارہ میں بیرونی مداخلت کا عمل روک کر محکمانہ کاکردگی کو بہتر بنایا جاسکے، بلاشبہ مذکورہ صورت حال میںنہ صرف پی ایچ اے سرگودھا کی کارکردگی متاثر ہوگی بلکہ چیئرمین کے نمائشی و سیاسی عہدہ کی انتظامی امور میں بے جا مداخلت کے سبب مسائل اور وسائل کا توازن برقرار نہیں رہ سکے گا اور یقینا اس طرح پیدا ہونے والے حالات کے سبب مزید نت نئے مسائل اور دشواریاں بھی جنم لیں گی اس لئے حکومت کو چاہییے کہ اس فوری توجہ طلب صورتحال کا فوری نوٹس لیتے ہوئے پی ایچ اے سرگودھا میں جاری محاذ آرائی و رسہ کشی کی کیفیت پر فوری کنٹرول کریں ورنہ حالات کا بگاڑ حد سے تجاوز کرجائے گاجو کہ کسی بھی طرح ملک و قوم کے وسیع تر مفادات سے ہم آہنگ نہیں۔

Shares: