پی آئی اے طیارے کی حادثے سے پہلے ریڈار کی فوٹیج اوراہم گفتگوسامنے آگئی
کراچی :پی آئی اے طیارے کی حادثے سے پہلے ریڈار کی فوٹیج اوراہم گفتگوسامنے آگئی ،اطلاعات کے مطابق دو روز قبل کراچی میں گر کر تباہ ہونے پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (پی آئی اے) کے بدقسمت طیارے کی حادثے سے پہلے کی ریڈار کی فوٹیج اور کنٹرول ٹاور سے گفتگو سامنے آگئی۔
فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پائلٹ نے 2 بج کر 20 منٹ پر طیارے کو رن وے پر اتارنے کی ناکام کوشش کی، پائلٹ نے دوبارہ اڑان بھرتے ہی جہاز کو انتہائی زاویہ سے ٹرن لیتے ہوئے فوری طور پر بائیں جانب موڑا۔طیارہ کئی منٹ تک پرواز کرتے ہوئے شاہ فیصل کالونی سے اپروچ روٹ کی طرف بڑھ رہا ہوتا ہے جبکہ ملیر رفاع عام سوسائٹی کے اوپر پہنچتے ہی طیارے کے انجن میں شدید گڑبڑ ہوتی ہے۔
انجن کی خرابی کے سبب پائلٹ جہاز کو اتارنے کی اپروچ کیلئے لینڈنگ روٹ پر لے جانے کی بجائے شارٹ کٹ روٹ سے رن وے پر لے جانے کی کوشش کرتا ہے۔فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بدقسمت طیارہ ملیر سعودآباد سے ہوتا ہوا ماڈل کالونی کی طرف پہنچتا ہے اور اس دوران کنٹرول ٹاور سے رابطے کے دوران پائلٹ دونوں انجن بند ہونے کا بتاتا ہے۔
ذرائع کے مطابق اس کے بعد پائلٹ اچانک ’مے ڈے، مے ڈے، مے ڈے‘ کی کال دیتا ہے اور طیارہ کراچی ائیرپورٹ کے رن وے سے ایک فرلانگ پہلے ماڈل کالونی کے علاقے جناح گارڈن میں ریڈار سے غائب ہو جاتا ہے۔یہی وہ مقام ہے جس کے گھروں پر گر کر پی آئی اے کی یہ پرواز تباہی سے دوچار ہوجاتی ہے۔ اس سلسلے میں وسیع پیمانے پر تحقیقات کی جارہی ہیں۔
پی آئی اے کا طیارہ 22 مئی کو کراچی ایئرپورٹ کے قریب گر کر تباہ ہو گیا تھا جس کے نتیجے میں 97 افراد جاں بحق ہوئے جب کہ 2 مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے، وزیر اعظم کے حکم پر طیارہ حادثے کی فوری تحقیقات جاری ہیں۔
ایئرکموڈور عثمان غنی کی سربراہی میں 4 رکنی کمیٹی تحقیقات کر رہی ہے، ٹیم میں ونگ کمانڈر ملک محمد عمران، گروپ کیپٹن توقیر اور جوائنٹ ڈائریکٹر اے ٹی سی ناصر مجید بھی شامل ہیں، تحقیقاتی ٹیم فوری طور پر حکومت کو ابتدائی رپورٹ پیش کرے گی۔