پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے ایک اور فضائی میزبان، محسن رضا، ٹورنٹو میں مبینہ طور پر لاپتہ ہوگئے ہیں۔ یہ واقعہ پیر کو پیش آیا جب محسن رضا کو کراچی آنے والی پرواز پی کے 784 پر رپورٹ کرنا تھا۔ ذرائع کے مطابق، وہ ہوٹل میں موجود نہیں تھے اور یہ انکشاف پرواز کے لیے رپورٹ نہ کرنے کے بعد ہوا۔یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا ہے جب پی آئی اے کے فضائی میزبانوں کی گمشدگی کا معاملہ ایک سنجیدہ مسئلہ بنتا جا رہا ہے۔ گزشتہ ایک سال کے دوران ٹورنٹو میں کم از کم 12 فضائی میزبانوں کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات ملی ہیں، جو کہ ایئرلائن کی ساکھ کے لیے تشویشناک ہیں۔ پی آئی اے کے پاسپورٹ جمع کرانے کی پالیسی، جو فضائی میزبانوں کی سیکیورٹی کو بڑھانے کے لیے متعارف کرائی گئی تھی، اس معاملے میں کوئی مثبت نتائج نہیں دے سکی۔
پی آئی اے کے ترجمان نے اس واقعے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ قومی ایئرلائن کی انتظامیہ نے محسن رضا کے لاپتہ ہونے کے معاملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ ترجمان کے مطابق، اگر کسی بھی عملے کے فرد کے خلاف تحقیقات میں کوئی قصور ثابت ہوا تو ایئرلائن قوانین کے تحت سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی، جس میں ملازمت سے برخاستگی بھی شامل ہو سکتی ہے۔یہ واقعہ پی آئی اے کے لیے ایک اور چیلنج ہے، کیونکہ کمپنی کو پہلے ہی متعدد مشکلات کا سامنا ہے۔ ایئرلائن کے حکام نے اس صورتحال کی سنجیدگی کو مدنظر رکھتے ہوئے فضائی میزبانوں کی نگرانی کو مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کی کوشش ہے کہ ایسے واقعات کی روک تھام کی جائے اور ایئرلائن کی ساکھ کو بحال کیا جا سکے۔
حکومتی سطح پر بھی اس معاملے کا نوٹس لیا جا رہا ہے اور پی آئی اے کے حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس معاملے کی مکمل تحقیقات کریں اور عوامی تحفظ کو یقینی بنائیں۔ اس واقعے نے ایئرلائن کے اندرونی نظام پر سوالات اٹھائے ہیں، اور عوام کی جانب سے بھی اس معاملے میں شفافیت کی توقع کی جا رہی ہے۔ پی آئی اے کے مسافروں اور عملے کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے یہ ضروری ہے کہ ایئرلائن اپنی داخلی پالیسیوں کو مضبوط بنائے اور ایسے واقعات کے تدارک کے لیے موثر اقدامات کرے۔

Shares: