پی آئی اے نے ایرانی فضائی حدود کے استعمال سے اپنی پروازوں کو روک دیا
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے ایران کی جانب سے اسرائیل پر حالیہ میزائل حملے کے بعد اپنی تمام پروازوں کو ایرانی فضائی حدود کے استعمال سے روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ ایران کی فضائی حدود میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر کیا گیا، جس سے مسافروں کی سلامتی اور پروازوں کے تحفظ کے حوالے سے خدشات پیدا ہوئے ہیں۔پی آئی اے کے ترجمان کے مطابق، ایرانی فضائی حدود کے استعمال سے بچنے کے لیے تمام فلائٹ پلانز کو نئے سرے سے ترتیب دیا جا رہا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ جب تک خطے میں صورتحال مکمل طور پر واضح نہیں ہوتی، ایرانی فضائی حدود کا استعمال معطل رہے گا۔ اس فیصلے سے مسافروں کو ممکنہ تاخیر کا سامنا ہو سکتا ہے، تاہم ان کی حفاظت کو اولین ترجیح دی جا رہی ہے۔ترجمان نے مزید وضاحت دی کہ پی آئی اے عموماً ایران کی فضائی حدود کے دو اہم کوریڈورز کو استعمال کرتی ہے۔ **ناردرن کوریڈور** کو کینیڈا اور ترکی جانے والی پروازوں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، جبکہ **سدرن کوریڈور** کو متحدہ عرب امارات (یو اے ای)، بحرین، قطر (دوحہ)، اور سعودی عرب کی پروازوں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
اس فیصلے کے بعد پاکستان ایئر ٹریفک کنٹرول (اے ٹی سی) کو نئی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کے ذرائع کے مطابق، ایران اور افغانستان سے آنے والی تمام پروازوں پر سخت نگرانی کا حکم دیا گیا ہے۔ پاکستان کی فضائی حدود کے قریب ہونے والی ہر قسم کی نقل و حرکت پر ایئر ٹریفک کنٹرول افسران (اے ٹی سی اوز) کو کڑی نظر رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ کسی بھی غیر معمولی صورتحال کا فوری طور پر جواب دیا جا سکے۔یہ اقدام خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران کیا گیا ہے، جس میں ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ کشیدگی خاص طور پر نمایاں ہے۔ ایرانی میزائل حملے کے بعد، خطے میں فضائی نقل و حرکت کے حوالے سے متعدد ایئر لائنز نے اپنے روٹس میں تبدیلیاں کی ہیں تاکہ کسی ممکنہ خطرے سے بچا جا سکے۔ایرانی فضائی حدود سے گزرنے والی پروازوں کے لیے سکیورٹی کے خطرات میں اضافے کے بعد، پی آئی اے نے بھی فوری حفاظتی اقدامات کیے ہیں تاکہ مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔