اسلام آباد: وفاقی نگران کابینہ نے الیکشن سے صرف ایک دن قبل قومی ایئرلائن کی فروخت کی منظوری دے دی۔
باغی ٹی وی: وزیر اعظم ہاؤس کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی نجکاری سے سرمایہ کاروں کی توجہ حاصل کرنے میں مدد ملے گی وفاقی نگراں کابینہ نے منگل کو پی آئی اے کی نجکاری کے منصوبے کی منظوری دی، دو دن قبل الیکشن کمیشن نے وفاقی نگراں کابینہ کو پی آئی اے کے بارے میں کسی بھی حتمی فیصلے سے دور رہنے کی ہدایت کی تھی۔
برطانوی خبر رساں ادارے نے گزشتہ ہفتے بتایا تھا کہ نگراں وفاقی حکومت نے پی آئی اے کی فروخت کے منصوبے کو حتمی شکل دے دی ہے۔
نگراں وزیر اعظم کے دفتر کی طرف سے جاری کردہ بیان میں الیکشن کمیشن کی ہدایت کے حوالے سے کچھ نہیں کہا گیا تاہم نگراں وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ نے اس سے قبل کہا تھا کہ پی آئی اے کی نجکاری کا معاملہ (کسی بھی منصوبے کے نفاذ کے حوالے سے) نومنتخب حکومت کے حوالے کیا جائے گا۔
نگراں وزیر اعظم کے اس بیان سے یہ بھی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ 8 فروری کے عام انتخابات کے بعد قائم ہونے والی حکومت کو معیشت کے محاذ پر کس طرح کے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔
8 فروری کو افغانستان اور ایران کے ساتھ بارڈر بند کرنے کا فیصلہ
وزیر اعظم ہاؤس کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ منظور شدہ منصوبے کے تحت پی آئی اے کو دو کمپنیوں TopCo اور HoldCo میں تقسیم کیا جائے گا۔
پی آئی کی بنیادی سرگرمیاں، انجینیرنگ، گراؤنڈ ہینڈلنگ، کارگو، فلائٹ کچن اور ٹریننگ ’ٹاپکو‘ کے ماتحت ہوگی جبکہ پریسیشن انجینیرنگ کمپلیکس، پی آئی اے انویسٹمنٹ لمٹیڈ، دیگر محکمے اور املاک ’ہولڈکو‘ کے ماتحت ہوں گی۔
حکومت نے گزشتہ برس 3 ارب ڈالر کا پروگرام حاصل کرنے کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی یہ شرط قبول کی تھی کہ خسارے میں چلنے والے تمام سرکاری اداروں کی نجکاری کردی جائے گی۔
گزشتہ سال جون تک پی آئی اے کے واجبات 785 ارب روپے کے تھے جبکہ خسارہ 713 ارب روپے کا تھانگراں وفاقی کابینہ نے وزارتِ نجکاری کی سفارشات کی روشنی میں فرسٹ ویمین بینک کی نجکاری کی بھی منظوری دی ہے، نگراں وفاقی کابینہ نے اہم دواؤں کی قومی فہرست میں شامل نہ کی جانے والی دواؤں کی ڈی ریگیولیشن کی بھی منظوری دی۔
سینٹرل لندن میں واقع کریمینل کورٹ میں آگ لگ گئی
اس حوالے سے پیش کی جانے والی تجاویز کے تحت ان دواؤں کی قیمت کو ڈرگ ایکٹ مجریہ 1976 سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے اور ڈرگ پرائسنگ پالیسی 2018 میں ضروری ترامیم کی جائیں گی۔
نگراں وزیر برائے نجکاری فواد حسن فواد جنہوں نے سمری پیش کی، کابینہ کو آگاہ کیا کہ اس طرح کے اقدام سے سرمایہ کار پی آئی اے کی طرف راغب ہوں گے، اجلاس میں پی آئی اے کے خلاف سرکاری اداروں کے واجبات سے متعلق تنازعات کو کم سے کم وقت میں تنظیم نو کا عمل مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی۔
اس وقت کی پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (PDM) کی زیرقیادت حکومت نے گزشتہ سال اگست میں کہا تھا کہ وہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) کے بیل آؤٹ کے تحت متفقہ مالیاتی نظم و ضبط کے منصوبے کے تحت ایئر لائن کی نجکاری کرے گی۔
کراچی میں دھماکا،ایک شخص جاں بحق،بچی سمیت دو افراد زخمی
ایئر لائن طویل عرصے سے بحران کا شکار ہے اور اس وقت کے ریلوے اور ہوابازی کے وزیر خواجہ سعد رفیق نے خبردار کیا تھا کہ اگر فوری اصلاحی اقدامات پر عمل درآمد نہ کیا گیا تو ایئرلائن کو 2030 تک 259 ارب روپے کے خطرناک نقصانات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جس میں اس کا انتظامی کنٹرول نجی شعبے کو منتقل کرنا بھی شامل ہے۔
یورپی یونین کی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی کی جانب سے پائلٹ لائسنسوں پر ایک اسکینڈل کے بعد بلاک میں پرواز کرنے کے لیے قومی کیریئر کی اجازت کو منسوخ کرنے کے بعد پی آئی اے کی یورپ اور برطانیہ کے لیے پروازیں 2020 سے معطل ہیں۔