پی آئی اے میں عدالتی حکم کے بعد چیئرمین کے اختیارات کون کرے گا استعمال؟ فیصلہ ہو گیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کراچی ہیڈ آفس میں پی آئی اے کے بورڈ آف ڈائریکٹرزکا اہم اجلاس ہوا،پی آئی اے کے معاملات اور چیئرمین کے اختیارات استعمال کرنے کے لیے 3 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی،کمیٹی میں بورڈ ممبرنویدملک طارق کرمانی اورعاطف باجوہ شامل ہوں گے ،پی آئی اے کے روزمرہ معاملات چلانے کے لیے چیف آپریٹنگ آفیسر اعجاز مظہر نگراں مقررکئے گئے ہیں.
سپریم کورٹ کے احکامات پربورڈاجلاس طلب کیا گیا تھا.بورڈممبرطارق کرمانی بینکاک سے ویڈیوکانفرنس کے ذریعےاجلاس میں شریک ہوئے ،وفاقی سیکریٹری خزانہ اورسیکریٹری ایوی ایشن نے اسلام آبادسے ویڈیوکانفرنس کے ذریعےاجلاس میں شرکت کی.
سپریم کورٹ میں سی ای او پی آئی اے کو کام سے روکنے کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی ،عدالت نے سی ای او پی آئی اے ائیر مارشل ارشد محمود ملک کو کام جاری رکھنے کی استدعا مسترد کردی
سی ای او ایئر مارشل ارشد محمود کو کام سے روکنے کا حکم برقرار ہے،عدالت نے پی آئی اے کے امور کو چلانے کا اختیار بورڈ آف گورنرز کو سونپ دیا،عدالت نے کہا کہ پی آئی اے کا بورڈ آف گورنرز پی آئی اے کے امور چلائے، پی آئی اے کے بورڈ آف گورنرز کو سی ای او/ چیرمین پی آئی اے جے اختیارات بھی حاصل ہوں گے
وفاقی وزیرہوابازی غلام سرور خان نے سینٹ میں وقفہ سوالات کے دوران جواب دیتے ہوئے کہا کہ پی آئی اے کا کل خسارہ 482 ارب روپے ہوگیا ہے ہمارے دور میں خسارہ کم ہو رہا ہے ،پچھلے سالوں کے مقابلے میں پی آئی اے کے سالانہ خسارے میں کمی آرہی ہے 2019میں آمدن 146.386ارب اور خسارہ 11.3ارب ہے 2018میں 103.49ارب آمدن ہوئی تھی اور خسارہ 32ارب روپے ہوا تھا تمام اعدادوشمار سے یہ ثابت ہورہا ہے کہ آمدن بڑھ رہی ہے اور خسارہ کم ہورہاہے۔
پی آئی اے کی نجکاری پر نہیں بلکہ نظریں نیویارک پر، ہم یہ کام نہیں ہونے دیں گے، چیف جسٹس
غلام سرور نے مزید کہا کہ پی آئی اے میں 15پائلٹ جعلی ڈگری پر کام کررہے تھے ان کو نکالاہے۔ کل 466افراد جعلی ڈگریوں پر بھرتی ہوئے تھے ان کونوکریوں سے نکال دیاہے، پی آئی اے نے پانچ نئے روٹ پر جہاز چلائے ہیں جن میں سیٹ فیکٹر 81فیصد سے لے کر 89 فیصد تھا ہے خسارے والے روٹ بند کئے ہیں ۔ کوئٹہ تربت کولنک کرنے کے حوالے سے کام ہورہاہے۔پی آئی اے اس حوالے سے کام کررہی ہے اس کے ساتھ سوات ائیرپورٹ کی بحالی ضروری ہے اس کی بحالی کررہے ہیں اور سوات ائیرپورٹ تک سیاحتی فلائیٹ بھی چلانا زیر غور ہے ۔دالبندین کی فلائیٹ جہازوں کی کمی اور مسافروں کی کمی کی وجہ سے بند ہیں پی آئی اے 2020میں مزید تین جہاز لے گی اس کے بعد یہ سروس بحال کرنے کی کوشش کریں گے ۔
پی آئی اے کسی کی ذاتی جاگیر نہیں،عدالت کا ائیر کموڈور کو ٹھیکہ دینے کے معاملے پر تشویش کا اظہار
پی آئی اے کے ماہانہ خسارے میں کتنی کمی آئی، چیئرمین پی آئی اے کی وزیراعظم کو بریفنگ
پی آئی اے کا ایک اور کارنامہ، وزیراعظم سٹیزن پورٹل میں شکایت درج
سینیٹر جہانزیب جمال دینی نے کہا کہ تربت میں نیوی نے ایک بڑی رن وے بنا دیا ہے اس پر بڑے جہاز کیوں نہیں چلائے جارہے ہیں جس پرغلام سرور خان نے کہا کہ مسافروں کی تعداد کم ہے اس لیے چھوٹا طیارہ اے ٹی آر ہی چلارہے ہیں۔