پی آئی سی حملہ کیس: کن کوپکڑاجائے اورکن کوچھوڑا جائے،لاہور ہائیکورٹ بتادیا
لاہور:کن کوپکڑاجائے اورکن کوچھوڑاجائے ،لاہورہائی کورٹ نے بتادیا ، اطلاعات کےمطابق لاہور ہائیکورٹ نے پی آئی سی حملہ کیس میں وکلا کے خلاف کارروائی نہ کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے کہا جس آدمی نے یہ گناہ کیا اس کو اس کا سامنا کرنا پڑے گا۔اورجو اس گناہ میں شامل نہیں ہوئے ان کوکچھ نہ کہا جائے
پی آئی سی حملہ کیس میں وکلا کیخلاف مقدمات خارج کرنے کی درخواستوں پر سماعت ہوئی، چیف سیکرٹری ہوم، آئی جی پنجاب، ایڈووکیٹ جنرل عدالت میں پیش ہوئے۔ احسن بھون ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ گرفتار وکلا کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، وکلا کے چہروں پر نقاب چڑھا کر پیش کیا گیا، ریس کورس پارک میں بیٹھے وکلا کو گرفتار کر کے تشدد کیا گیا، عوام الناس سے بھی معافی مانگی ہے۔
انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے سانحہ پی آئی سی سے گرفتار مزید 8 وکلا کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر 1 کے جج ارشد حسین بھٹہ نے حکم جاری کیا۔
پولیس نے عدالتی وقت ختم ہونے پر مزید 8 وکلا کو جسمانی ریمانڈ کے لیے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا۔ غلام مرتضیٰ چودھری سینئر نائب صدر سپریم کورٹ بار نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے 5 بجے کے بعد ملزم وکلا کو عدالت میں پیش کر دیا۔ عدالت نے 8 وکلا کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کا حکم دے دیا ہے۔
ا