پنڈی والو ہم آ رہے ہیں،انتخاب یا انقلاب،نیا یا پرانا نہیں ہم کونسا پاکستان بنائیں گے ؟ بلاول کا نیا اعلان
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے رائیونڈ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج ایک پیغام لے کرآیا ہوں،بے نظیر بھٹوشہید کی برسی لیاقت باغ راولپنڈی میں منائیں گے،ہم بھٹو کا پاکستان بنا سکتے ہیں،بھٹو کے پاکستان میں عوام کی مرضی سے سیاست ہوتی ہے، ہمارے قائدین کو ہم سے چھینا گیا،انگریزوں سے پاکستان اس لیے نہیں لیا تھا کہ کسی نیازی کے غلام بنیں،
بلاول زرداری نے مزید کہا کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں، آج پاکستان دوراہے پر کھڑا ہے،عوام کو فیصلہ کرنا ہے کیا انہیں سلیکٹڈ کا غلام بننا ہے؟آج کے پاکستان میں عوام آزاد نہیں ہے،یہ جمہوریت نہیں ہے ،جس ملک میں آپ 2018 میں بھی صاف اور شفاف الیکشن نہیں کروا سکتے تو کس قسم کی آزادی، ان کے لئے سیاسی جماعتوں کے لئے دھاندلی ایک نئی بات ہے مگر پی پی کے کارکن آج سے نہیں ہم کافی پہلے سے دھاندلی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، ہمیں یاد ہے کہ کس طریقے سے 1988 کے الیکشن میں دو تہائی اکثریت ملنا تھی تب بھی دھاندلی ہوئی تھی اور ایک سلیکٹڈ اتحاد کھڑا کیا گیا تھا جس کو پنجاب دلوایا گیا تھا، ہمیں یاد ہے کہ شہید محترمہ جب پہلی بار وزیراعظم بنیں ہم نے دھاندلی کے باوجود وہ الیکشن قبول کئے تھے،
بلاول زرداری نے مزید کہا کہ عوام سے عوامی راج کا موقع چھینا گیا،2007 میں دہشت گردی ہو رہی تھی، ہماری قیادت شہید ہوئی، زرداری نے کہا کہ دھاندلی کے باوجود ہم حکومت بنا رہے ہیں، 2013 کے الیکشن میں پیپلز پارٹی نے سب سے پہلے کہا تھا کہ یہ آر او الیکشن ہیں، 2018 میں بھی الیکشن کا نہیں بلکہ سیلکشن کا سامنا کرنا پڑا، سب سے پہلے پی پی نے اسمبلی میں کہا کہ تو الیکٹڈ نہیں سیلکٹڈ ہے.
بلاول زرداری نے مزید کہا کہ عوام کو اب فیصلہ کرنا پڑے گا کہ سلیکشن برداشت کریں گے یا نہیں، ہم آئندہ کے لئے صاف شفاف الیکشن کو مانیں گے، سلیکشن ہوئی تو نہیں مانیں گے، شفاف الیکشن نہ ہوئے تو کسی صورت قبول نہیں، پہلے بھی فیصلہ کیا تھا کہ انقلاب نہیں الیکشن کی طرف جائیں گے، عوام کو آزاد کروائیں ورنہ پی پی وہی نعرہ دہرائے گا انتخاب یا انقلاب،ہمیں شفاف الیکشن دلوانا پڑیں گے.
بلاول زرداری کا مزید کہنا تھا کہ جس جمہوریت میں آزادی نہیں، بولنے کی آزادی نہ ہو، جمہوری ،انسانی حقوق، معاشی حقوق کا تحفظ نہ ہو تو پھر وہ جمہوریت نہیں آمریت ہے، جعلی کٹھ پتلی راج کی آمریت کو قبول نہیں کرتے، پیپلز پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ 27 دسمبر کو لیاقت باغ میں برسی منائیں گے، ہم نے فیصلہ کر لیا ہے کہ پنڈی ہم پھر آ رہے ہیں اسی جگہ پر جہاں بھٹو کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا تھا بے نظیر کو شہید کیا گیا تھا، ہم اسئ مقام سے دنیا کو پیٍغام دیں گے کہ پی پی آج بھی موجود ہے.
پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ محترمہ نےاقتدارسنبھالاتو ان کےخلاف سازشیں شروع ہوگئی تھیں،ملک میں منصفانہ انتخاب کرایا جائے،پیپلزپارٹی کا اداروں سے اختلاف نہیں،عدالت نے آمر کو6سال بعد سزا سنائی ،سلیکٹڈ کی وجہ سے ملک بحران کاشکار ہے،
قمر الزمان کائرہ کا مزید کہنا تھا کہ بےنظیربھٹوشہید کی برسی لیاقت باغ راولپنڈی میں منائی جارہی ہے،