آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام الحمرا ءآرٹس کونسل لاہور میں تین روزہ پاکستان لٹریچر فیسٹیول 2023 کا رنگا رنگ اختتام ہوگیا، اسٹیج پر ملک کے مایہ ناز ادیب، شاعر، آرٹسٹ مجلس صدارت میں موجود تھے۔ آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کی جانب سے تین دانشوروں کشور ناہید، نیئرعلی دادا اور ناہید صدیقی کو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ دیا گیا جبکہ معروف گلوکارہ نتاشہ بیگ، ساحر علی بگا اور گلوکارہ عاصم اظہر کی شاندار پرفارمنس نے پاکستان لٹریچر فیسٹیول کو چار چاند لگادیے، طنز و مزاح کے بادشاہ انور مقصود نے کہاکہ مجھے یقین نہیں تھا کہ اس فیسٹیول میں اتنے نوجوان آئیں گے، لوگ کہتے تھے کہ پاکستان کے نوجوان کا ادب سے تعلق نہیں رہا آج آ کر دیکھیں کتنے ہزار نوجوان پاکستان لٹریچر فیسٹیول میں شریک ہیں۔ انہوں نے کہا لاہور میں پھولوں کی آمد آمد ہے، لیکن لگتا ہے کہ اس مرتبہ لاہور والے الیکشن کے انتظار میں ہیں لیکن الیکشن ہوں گے بھی یا نہیں یہ بات کوئی نہیں جانتا۔ انہوں نے کہا ان تین دنوں میں لاہور کے نوجوانوں کے چہروں پر مسکراہٹ اور
چمک دیکھ کر اندازہ ہوا کہ پاکستان کا مستقبل روشن ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں جو بھی حکومت ہو ہمیں ان کی حفاظت کرنا چاہیے کیوں کہ وہ ہماری حفاظت نہیں کر سکتے ہیں۔ احمد شاہ نے سنجیدہ گفتگو کرنے نہیں بلایا لیکن حالات ایسے حالات میں ہنسانے کا دل نہیں کرتا۔ امیر پریشان ہیں ڈالر مہنگا ہو گیا غریب پریشان ہے روٹی مہنگی ہو گئی۔ پاکستان نمک پیدا کرنے میں نمبرٹو ہے لیکن نمک حرام پیدا کرنے پر نمبر ون ہے۔ انہوں نے کہا کہ والڈ بنک نے حکمرانوں سے کہا کہ اثاثے بتاﺅ، ایک زمانے میں حکومت نے یہی فیض احمد فیض سے پوچھا تھا۔انہوں نے کہا آخر میں زیرہ نگاہ اورفیض کی دو نظموں پر گفتگو ختم کی۔”سنا ہے جنگل کا بھی کوئی دستور ہوتا“۔