لاہور میں جاری پاکستان لٹریچر فیسٹیول کے دوسرے دن اردو فکشن میں نیا کیا کے نام سے ایک سیشن رکھا گیا۔ جسکی نظامت کے فرائض آمنہ مفتی نے انجام دئیے۔ شرکائے گفتگو میں طاہرہ اقبال ، اخلاق احمد ، حمید شاہد ، ضیاءالحسن ، خالد فیاض ، سفیر حیدر شامل تھے۔ اسی طرح سے اکیسویں صدی میں پنجابی ،فرید سے فرید تک ، عوامی دانشوری کی روایت پر سیشن رکھے گئے ۔عاصمہ شیرازی کی کتاب کہانی بڑے گھر کی ، تقریب رونمائی کی گئی اس سیشن کی نظامت کے فرائض وسعت اللہ خان نے ادا کئے ماڈرن سٹوری ٹیلر ، بچوں کا ادب پربھی سیشن کئے گئے احمد بشیر کا کنبہ میں بشری انصاری نے میزبانی کے
فرائض انجام دئیے۔ نوجوانوں کے نام سے ایک سیشن رکھا گیا جس میں حامد میر نے گفتگو کی اور نظامت کے فرائض محمد احمد شاہ نے ادا کئے۔ میں بھناں دلی دے کنگرے ، لاہور پر کمال پر سیشن اور کتابوں کی رونمائی ، بھی ہوئی۔علی زریون کے ساتھ ایک سیشن رکھا گیا ، اور نظامت کے فرائض یاسر حسین نے ادا کئے ۔ شان شاہد کے ساتھ ایک سیشن رکھا گیا ، مشرقی پاکستان ،ٹوٹا ہوا تارا ، نئے نقاد کے نام خطوط کی رونمائی کی گئی ، ٹی وی پاکستانی سماج کا ترجمان ؟ یاد گارزمانہ میں یہ لوگ ، پاکستانی آرٹ کے پچھتر سال ، مشاعرہ ، کمالیہ اور علی ظفر کا کنسرٹ رکھا گیا۔








