عام انتخابات میں شکست کے بعد انتخابی اخراجات کے گوشوارے جمع نہ کروانے والے چار ہزار سے زائد امیدواروں کی سیاست داو پر لگ گئی۔
شہباز اکمل جندران
باغی انویسٹی گیشن سیل۔
عام انتخابات میں شکست کے بعد انتخابی اخراجات کے گوشوارے جمع نہ کروانے والے چار ہزار سے زائد امیدواروں کی سیاست داو پر لگ گئی۔قومی اسمبلی کے ساڑھے چار سو اور صوبائی اسمبلیوں کے ساڑھے تین ہزار سے زائد امیدواروں نے گوشوارے جمع نہ کرواکے قانون کی خلاف ورزی کی۔
دی الیکشنز ایکٹ2017کے سیکشن 134کے تحت عام انتخابات میں نتائج کاسرکاری اعلان ہونے کے ایک ماہ بعد تک تمام ناکام امیدوار انتخابی اخراجات کے گوشوارے جمع کروانے کے پابند ہیں۔25جولائی 2018کو ہونے والے عام انتخابات میں ملک میں قومی اسمبلی کے 3ہزار 6سو سے زائد جبکہ چاروں صوبائی اسمبلیوں سے 8ہزار 8سو سے زائد امیدواروں نے حصہ لیا۔
جن میں سے قومی اسمبلی کی 342اور صوبائی اسمبلیوں کی 577نشستوں پر کامیاب ہونے والے امیدواروں نے دی الیکشنز ایکٹ 2017کے سیکشن 98کی کلاز 3کے تحت پولنگ ڈے کے بعد 10دن کے اندر انتخابی اخراجات جمع کروادئیے تاہم شکست کھانے والے 11ہزار 4سو 81امیدواروں میں سے 4ہزار سے زائد امیدواروں نے ایک سال گزرنے کے بعد بھی انتخابی اخراجات کے گوشوارے جمع نہیں کروائے۔ان میں قومی اسمبلی کے ساڑھے چار سو اور صوبائی اسمبلیوں کے ساڑھے تین ہزار سے زائد امیدواروں شامل ہیں
۔اس سلسلے میں الیکشن کمیشن نے ایسے شکست خوردہ امیدواروں کو انتخابی اخراجات جمع کروانے کے بار بار نوٹسز بھی ارسال کئے۔اخراجات کے گوشوارے جمع نہ کروانے والے امیدواروں نے دی الیکشنز ایکٹ 2017کے سیکشن 134کی خلاف ورزی کی ہے۔اور ایسے امیدوار قانون کی اس خلاف ورزی پر آئیندہ الیکشن میں نااہل ہوسکتے ہیں۔