ایف آئی اے منی لانڈرنگ کیس میں وزیر اعظم شہبازشریف اور حمزہ شہباز نے بریت کی درخواست دائر کردی ہے
اسپیشل سینٹرل کورٹ میں وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کیخلاف ایف آئی اے منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔وزیر اعظم شہبازشریف اور حمزہ شہباز نے بریت کی درخواست دائر کردی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ایف آئی اے نے سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کےلیے منی لانڈرنگ مقدمہ بنایا۔کوئی شواہد سامنے نہیں آئے،عدالت منی لانڈرنگ چالان سے بری کرنے کا حکم دے۔
دوسری جانب عدالت میں وزیر اعظم شہباز شریف کی حاضری معافی کی درخواست جمع کرادی گئی۔ وکیل نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف آج عدالت پیش نہیں ہو سکتے کیونکہ سیلاب کی صورتحال کے باعث شہباز شریف دوروں میں مصروف ہیں ۔ فاضل جج نے کہا کہ کیا وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف دس منٹ کے لیے عدالت پیش نہیں ہوسکتے ؟ ایک ماہ کی تاریخ تھی اس کے باوجود پیش نہیں ہوئے ہیں۔ یہ کیس کونسا روزانہ کی بنیاد پر چل رہا ہے، فاضل جج نے کہا کہ آج شہباز شریف کےسیلاب زدہ علاقوں کے کتنے دورے ہیں اس کی تفصیلات پیش کریں۔
عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں وزیر اعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی بریت کی درخواست پر ایف آئی اے سے جواب طلب کر تے ہوئے کیس کی سماعت 17 ستمبر تک ملتوی کردی گئی ہے.
اس سے قبل لاہور کی خصوصی عدالت نے وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز کو وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے دائر کردہ منی لانڈرنگ کیس میں فرد جرم عائد کرنے کے لیے 7 ستمبر کو طلب کیا تھا. 16 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کے کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو پہلے ہی قبل از گرفتاری ضمانتیں مل چکی ہیں۔
گزشتہ سماعت کے دوران شہباز شریف اور حمزہ شہباز عدالت میں پیش نہ ہوئے تھے دونوں کی جانب سے ان کے وکلا نے حاضری معافی کی درخواست دائر کی گئی تھی۔ شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے عدالت کو بتایا تھا کہ وزیر اعظم کی طبیعت ناساز ہونے کی وجہ سے انہیں سفر نہ کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔