اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان کوغلطی پر12 لاکھ جرمانہ:کپتان نےنہیں بنایا کوئی بہانہا،اطلاعات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے جرمانے کی رقم ادا کردی ہے یہ جرمانہ مشہورزمانہ بنی گالہ کیس کے نقشے کی منظوری لینے میں سست روی کی وجہ سے وزیراعظم کو کیا گیا ہے
اسلام آباد سے سی ڈی اے کے ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالہ کو قانونی قرار دے دیا گیا ہے، جب کہ سی ڈی اے نے وزیراعظم کے گھر کے نقشے کی منظوری دے دی ہے۔
سی ڈی اے نے وزیراعظم عمران خان پر 12 لاکھ 6 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا، اور عمران خان نے جرمانے کی رقم بینک ڈرافٹ کے ذریعے ادا کی، جس کے بعد ان کے گھر کو قانونی قرار دیا گیا۔
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے بنی گالہ میں اپنی دونوں رہائشی عمارتوں کی ریگولرائزیشن کے لیے سی ڈی اے کو درخواست دی تھی، اور ڈھائی سو کنال پر مشتمل اپنی رہائشگاہ اوراس سے ملحقہ بیٹھک کی عمارت کے کاغذات جمع کروائے تھے۔
عمران خان نے اس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار کو بنی گالہ میں غیر قانونی تعمیرات کے حوالے سے خط تحریر کیا تھا جس پر چیف جسٹس نے از خود نوٹس لے لیا تھا۔
عمران خان نے اپنے خط میں کہا تھا کہ بنی گالہ میں لینڈ مافیا سرگرم ہے جو غیر قانونی تعمیرات کررہی ہے جس کے خلاف سی ڈی اے سمیت کوئی بھی متعلقہ ادارہ کارروائی نہیں کررہا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے سی ڈی اے سے معاملے پر تفصیلی جواب طلب کیا تھا۔
اس وقت کے چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے بنی گالا تجاوزات سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران حکم دیا تھا کہ سب سے پہلے عمران خان کو جرمانہ ادا کرنا ہوگا کیونکہ وہ اس کیس میں درخواست گزار ہیں، انہوں نے خود بنی گالہ میں غیر قانونی تعمیرات کا معاملہ خود اٹھایا تھا، وہ فیصلہ کرکے اپنے گھر کا جرمانہ ادا کریں۔