اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کا75واں اجلاس،پہلاورچوئل سیشن جاری وزیراعظم عمران خان نے جنرل اسمبلی کےورچوئل سیشن سے حیاتیاتی تنوع پرخطاب میں کہا کہ میری حکومت بائیوڈائیورسٹی کےتحفظ کےلیے اقدامات کررہی ہے-
باغی ٹی وی :وزیراعظم عمران خان نے جنرل اسمبلی کےورچوئل سیشن سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں اقوام متحدہ کا جاندار تنوع سے متعلق رہنماؤں کے سربراہی اجلاس کے انعقاد پر شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ پاکستان ان خوش قسمت ممالک میں سے ایک ہے جو شمال سے جنوب ، مشرق سے مغرب تک ماحولیاتی لحاظ سے متوع ہے۔
وزیراعظم نے خطاب میں کہا کہ پاکستان میں12موسمیاتی زونز ہیں اور اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارے پاس عمودی ڈھلوان موجود ہے پاکستان کا شمار موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہونے والے پہلے 10ملکوں میں ہوتاہے-
شمال میں پاکستان کا سب سے اونچا پہاڑ دنیا کا دوسرا بلند پہاڑ ، K2 بھی ہوتا ہے۔ وہاں سے سمندر تک 2000 کلومیٹر کی دوری ہے۔ لہذا ہم الپائن آب و ہوا زون سے دائیں مدارینی علاقوں تک جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میری حکومت نے پودوں اور حیوانات کے تحفظ کے لئے اس قدر قدرتی حیوانی تنوع کے تحفظ کا وعدہ کیا ہے۔ اور اس کے لئے ہم حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور آب و ہوا میں تبدیلی لچک دونوں کے لئے مقامی کمیونٹیز کی مدد کی فہرست میں شامل ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ چونکہ پاکستان آب و ہوا کی تبدیلی کا شکار ہے ، لہذا ہم موسمیاتی تبدیلیوں کے سب سے زیادہ خطرے سے دوچار ممالک میں ہیں۔ اور اس کے لئے ہم نے 10 بلین درخت لگانے اور ان 10 ارب درختوں کو لگانے کا چیلنج اٹھایا ہے-
وزیراعظم عمران خآن نے کہا کہ ہم نے مقامی کمیونٹیز کی مدد کو فہرست میں شامل کیا ہے۔ لہذا انہیں ملازمتیں دی جائیں گی جو جنگل کی حفاظت کریں نیز نرسریوں کو اگائیں گے تاکہ ہم اپنے 10 ارب درختوں کا ہدف حاصل کرسکیں۔
وزیراعظم نے خطاب میں مزید کہا کہ ہم نے CoVID دور میں شروع کردہ اپنے "پروٹیکٹڈ ایریاس انیشی ایٹو” کے حصے کے طور پر اپنے 2سالہ دورحکومت میں 9نیشنل پارکس کااضافہ کیا جن کی تعداد 30 سے 39 ہو گئی ہے ہماری حکومت کے 2 سالوں کے نتیجے میں ، ہم نے قومی پارک میں 9 یا 25٪ کا اضافہ کیا ہے۔ یہ سب حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے لئے ہمارے مضبوط عزم کو ظاہر کرتا ہے-