وزیراعظم عمران خان سے وزیر داخلہ شیخ رشید کی دورہ قطر سے واپسی پراہم ملاقات

وزیراعظم عمران خان سے وزیر داخلہ شیخ رشید کی دورہ قطر سے واپسی پراہم ملاقات

ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے احتجاج پر گفتگو بھی کی گئی ، وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کی ملاقات میں ممکنہ دھرنے کی صورت میں حکومتی تیاریوں پر بھی بات چیت کی گئی۔

دوسری طرف وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ اپوزیشن جہاں بھی جائے ناکامی ان کا مقدر ہے، لانگ مارچ کرنا آسان نہیں، اب اپوزیشن یہ سوچے گی کہ لانگ مارچ کرنا بھی ہے یا نہیں، آصف زرداری پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ استعفوں کے حامی نہیں، نواز شریف وطن واپس آنا چاہتے ہیں تو 24 گھنٹوں کے اندر اجازت دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو نجی ٹی وی چینل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم نے جلسے بھی کئے ہیں، احتجاج بھی کر چکے ہیں، مولانا فضل الرحمان دھرنا بھی دے چکے ہیں لیکن ان کی بات بن نہیں رہی اور مجھے پی ڈی ایم کی بات بنتی نظر بھی نہیں آ رہی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان وزیراعظم عمران خان کے خلاف مفاد پر مبنی ایک تعلق ضروری ہے لیکن ان دونوں جماعتوں کے درمیان نہ تو کوئی این آر او ہے اور نہ ہی کوئی مفاہمت ہے۔

شیخ رشید احمد نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اور مریم نواز کا میٹنگ کے بعد لائحہ عمل سامنے آ جائے کہ انہوں نے کیا کرنا ہے تو اس کے بعد پی ٹی آئی بھی اپنا جواب دے گی، میں سمجھتا ہوں کہ شاید ان کو سوچنا پڑے گا کہ لانگ مارچ کرنا ہے یا نہیں کرنا.

Comments are closed.